ایم کیو ایم پاکستان کا یوم تاسیس بھی دھڑے بندی کی نذر

ایم کیو ایم پاکستان کا 34 واں یوم تاسیس بھی دھڑے بندی کی نذر ہو گیا، فاروق ستار اور خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں علیحدہ علیحدہ ریلیاں نکالیں۔

ایم کیو ایم پاکستان (پی آئی بی گروپ) کے کنوینر فاروق ستار نے کراچی میں لیاقت آباد فلائی اوور پر پاور شو کیا جس میں بہادر آباد گروپ کی جانب سے ثالثی کا کردار ادا کرنے والے سید سردار احمد بھی شریک ہوئے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو مٹانے کے منصوبے بنائے گئے لیکن پارٹی پھر بھی قائم ہے۔

فاروق ستار نے خبردار کیا کہ ہمیں سیاسی جمہوری عمل سے اب مزید باہر نہ کیا جائے اور سیاست میں جگہ فراہم کی جائے کیونکہ ہم نے آئین پاکستان کے لیے اپنے لیڈر سے علیحدگی اختیار کی۔

کامران ٹیسوری کا ایم کیو ایم چھوڑنے کا اعلان

اس موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کامران ٹیسوری رو پڑے اور کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ بہادر آباد والوں کو میری کونسی بات بری لگ گئی ہے۔

انہوں نے ایم کیو ایم چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے فاروق ستار سے کہا کہ میرا استعفیٰ منظور کیا جائے۔

دوسری جانب ایم کیو ایم بہادر آباد کی جانب سے بھی نشتر پارک میں یوم تاتیس کے حوالے سے جلسہ منعقد کیا گیا۔

پارٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی کا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تنظیم کو جوڑنا ہے تو اُن کی کوئی شرط نہیں اور نا ہی میں لیڈر بننے کا خواہشمند ہوں۔

انہوں نے فاروق ستار سے کہا کہ نشتر پارک آئیں اور کارکنان کے ساتھ بیٹھیں، تنظیم کارکنوں کی امانت تھی اور امانت رہے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کامران ٹیسوری کارکن نہیں آپ کا دوست ہے، فاروق بھائی نے عامر خان پر الزامات لگا لگا کر انہیں بھی متنازع کر دیا۔

مزید خبریں :