دبئی کی 2 خواتین کی انوکھی کچرا صفائی مہم

زیر نظر تصویر میں دائیں جانب ماریٹا جب کہ بائیں جانب مارسکا موجود ہیں—۔ فوٹو/ بشکریہ انسٹاگرام

یوں تو ہر شخص کو صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے لیکن افسوس کی بات ہے کہ دنیا میں ایسے افراد بھی موجود ہیں جو جگہ جگہ کچرا پھیلاتے ہیں، ایسے ہی افراد میں شعور بیدار کرنے کے لیے دبئی کی 2 خواتین نے ایک انوکھی مہم کا آغاز کیا ہے جس نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کروالی ہے ۔

مارسکا اور ماریٹا نامی یہ خواتین بڑے بڑے پلاسٹک کوٹ زیب تن کرتی ہیں، جس میں وہ راہ چلتے نظر آنے والا کچرا جمع کرتی رہتی ہیں۔

الخلیج کی رپورٹ کے مطابق ان خواتین نے کچرا اٹھانے اور صفائی ستھرائی کے شعور کو اجاگر کرنے کے لیے یہ مہم گزشتہ ماہ 24 مارچ کو ’اَرتھ آور‘ کے دن شروع کی جو 22 اپریل کو  ’ارتھ ڈے‘ تک جاری رہے گی۔

اس دوران یہ دونوں مختلف جگہوں کا دورہ کر رہی ہیں تاکہ اپنی صفائی مہم کو پھیلا سکیں۔


ان خواتین کا کہنا ہے کہ ہم نے کچرے کا پلاسٹک کوٹ اس لیے زیب تن کیا تاکہ لوگ ہماری طرف متوجہ ہوں اور ہم سے سوال کریں کہ ہم کیا چاہتے ہیں؟

مارسکا کا کہنا تھا کہ ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہر فرد ماحول کو صاف رکھنے میں کس طرح اپنا کردار ادا کرسکتا ہے۔


انہوں نے بتایا کہ ہم روز تقریباً 2 سے 3 کلو تک کچرا جمع کرتے ہیں اور کبھی کبھار اس سے بھی زیادہ کچرہ جمع ہوجاتا ہے لیکن ہم نے انفرادی طور پر 2 سے 3 کلو کا ٹارگٹ رکھا ہے۔

دوسری جانب ماریٹا کا کہنا ہے کہ وہ کراکری سے لے کر ضائع ہونے والا کھانا، کاغذ کی تھیلیاں وغیرہ سب جمع کرتی ہیں اور ان میں سے اگر کوئی اشیاء دوبارہ استعمال کے قابل ہوتی ہے تو اسے ری سائیکل بھی کرتی ہیں۔

یہ دونوں خواتین کسی بھی تقریب میں جاتی ہیں تو تب بھی یہی پلاسٹک کا لباس ہی زیب تن کرتی ہیں، تاکہ اپنے پیغام کو مزید پھیلا سکیں۔


دلچسپ بات یہ ہے کہ پلاسٹک کے لباس کے ساتھ ایک باسکٹ بھی موجود ہے اور اسے بھی کچرہ جمع کرنے کے لیے ہی استعمال کیا جارہا ہے۔

مارسکا اور ماریٹا اپنی انوکھی صفائی مہم کی آگاہی کے لیے انسٹاگرام کا استعمال بھی کرتی ہیں۔



مزید خبریں :