چین میں 'فیشل ریکگنیشن ٹیکنالوجی' کی مدد سے چوروں کو پکڑا جانے لگا

فوٹو: بشکریہ سینٹ لوشیا ٹائمز/ فائل

بیجنگ: چین نے کامیاب آزمائش کے بعد اب جدید کیمروں کی مدد سے چوروں کو پکڑنا شروع کردیا۔

چوروں اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو گرفت میں لانے کے لئے چین میں فیشل ریکگنیشن ٹیکنالوجی (چہرہ شناخت کرنے والی) متعارف کرائی گئی ہے جس نے باقاعدہ کام شروع کردیا ہے۔

چین کے شہر نانچنگ جیانگشی میں 'فیشل ریکگنیشن ٹیکنالوجی سے لیس کیمروں کی مدد سے کنسرٹ میں شرکت کرنے والے ایک چور کو گرفتار کیا گیا، 60 ہزار افراد کے مجمع میں جب اسے حراست میں لیا گیا تو وہ خود ہکا بکا رہ گیا۔ 

فیشل ریکگنیشن ٹیکنالوجی سے لیس کیمروں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو استعمال کیا گیا ہے جو چہرے کو اسکین کر کے اس کی پہچان اور اس کی ذاتی معلومات فراہم کرتا ہے۔

کانسرٹ کے دوران گرفتار کیے جانے والے 31 سالہ آؤ نامی شخص کا تعلق چین کے شہر ژانگشو سے تھا جو پاپ کنسرٹ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم آیا تھا۔

چین فیشل ریکگنیشن ٹیکنالوجی استعمال کرنے میں دنیا کا لیڈر مانا جاتا ہے جہاں 170 ملین سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں جن میں فیشل ریکگنیشن ٹیکنالوجی شامل کی جارہی ہے۔

ممکنہ طور پر آئندہ تین برسوں میں مزید 400 ملین نئے کیمرے لگائے جائیں گے جن میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال کرتے ہوئے فیشل ریکگنیشن فیچر استعمال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ چین کے شہر شاندونگ کے ٹریفک پولیس حکام نے لاپرواہی سے چلنے والے افراد کے لیے بھی فیشل ریکگنیشن کیمروں کے استعمال اور ہر جگہ اسکرین لگانے کا اعلان کیا تھا۔ 

مزید خبریں :