صدیوں پہلے بھارتیوں نے انٹرنیٹ سروس ایجاد کی، بی جے پی رہنما کا دعویٰ

بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما اور ریاست تری پورہ کے وزیراعلیٰ بپلب دیب نے دعویٰ کیا ہے کہ صدیوں پہلے قدیم بھارت کے باسیوں نے انٹرنیٹ سروس ایجاد کی تھی۔

بھارتی ریاست تری پورہ کے وزیراعلیٰ بپلپ دیب نے گزشتہ روز ایک عوامی اجتماع کے دوران دعویٰ کیا ہے کہ انٹرنیٹ آج سے سینکڑوں سال قبل قدیم بھارت کے باسیوں نے ایجاد کیا تھا۔

بپلب دیب نے اپنے دعوے کو ہندوؤں کی مذہبی داستان مہابھارتہ سے سچ ثابت کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اسے ثابت نہ کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ مہابھارتہ میں کرک شترا کی جنگ قدیم بھارت میں نا صرف انٹرنیٹ کی موجودگی بلکہ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

بھارتی ریاست تری پورہ کے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ مہا بھارتہ کا کردار سنجیا میلوں دور بیٹھے بادشاہ دھری ترشترا کو جنگ کی پل پل کی خبر پہنچا رہا تھا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اس وقت بھارت میں انٹرنیٹ اور سیٹلائٹ کی سہولت موجود تھی۔

بھارتی ریاست وزیراعلیٰ کا اس دعوے کے بعد سے ٹوئٹر پر ان کا خوب مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

بپلپ دیب کا شمار بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سمیت بی جے پی کے ان ہندو رہنماؤں میں ہوتا ہے جو جدید دور کی متعدد سائنسی ایجادات کو صدیوں پرانی بھارتی ایجادات قرار دیتے ہیں۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی 2014 میں دعویٰ کیا تھا کہ کاسمیٹکس سرجری قدیم بھارت میں موجود تھی۔

بھارت کے وزیر برائے جونیئر ایجوکیشن ستیا پال سنگھ نے گزشتہ برس ستمبر میں ایک ہوش اڑا دینے والا دعویٰ کیا کہ ہوائی جہازوں کا تذکرہ قدیم ہندو داستان راما یانہ میں موجود تھا۔

دوسری جانب ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی خطرناک ٹرینڈ ہے۔

ایک ٹوئٹر صارف روپا سبرامنیا نے لکھا کہ بی جے پی کے مختلف گروہوں کی جانب سے غیر عقلی بیانات حیران کن اور پریشان کن ہیں۔

بپلب دیب کے اس دعوے کے بعد جنوبی ایشیا کی تاریخ کے پروفیسروں سمیت متعدد افراد نے شک وشبہات کو جنم دینے والے متعدد سوالات اٹھا دیے ہیں۔


مزید خبریں :