دنیا
Time 20 اپریل ، 2018

فرانسیسی عدالت کا مرد افسر سے ہاتھ نہ ملانے پر مسلم خاتون کو شہریت دینے سے انکار

الجزائر سے تعلق رکھنے والی خاتون نے 2010 میں فرانسیسی شہری سے شادی کی تھی — فائل فوٹو: رائٹرز

پیرس: فرانس کی اعلیٰ ترین انتظامی عدالت نے مرد افسر سے مصافحے سے انکار کرنے والی مسلم خاتون کو شہریت دینے سے انکار کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق الجزائر سے تعلق رکھنے والی مسلم خاتون کو جون 2016 میں مختلف ممالک کے شہریوں کو فرانس کی شہریت دینے کی تقریب میں بلایا گیا تھا اور انہیں شہریت دی جانی تھی۔

اس تقریب کی صدارت کرنے والے اعلیٰ عہدے دار نے جب خاتون سے مصافحہ کرنا چاہا تو انہوں نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا اور مؤقف اپنایا کہ ان کے مذہبی عقائد غیر مرد سے ہاتھ ملانے کی اجازت نہیں دیتے۔

اس واقعے کے بعد فرانسیسی حکومت نے خاتون کو شہریت دینے سے انکار کردیا تھا۔ حکومت نے مؤقف اپنایا تھا کہ خاتون کا رویہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ فرانسیسی معاشرے سے ہم آہنگ نہیں ہوسکی ہیں لہٰذا انہیں شہریت نہیں دی جاسکتی۔

خاتون نے اس فرانسیسی حکومت کے اس فیصلے کو اپریل 2017 میں عدالت میں چیلنج کردیا تھا اور حکومت پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام عائد کیا تھا۔

تاہم اب ان معاملات کی سماعت کرنے والی فرانسیسی عدالت نے حکومت کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے اور کہا ہے کہ فرانسیسی حکومت نے قانون کا غلط استعمال نہیں کیا۔

خیال رہے کہ فرانسیسی حکومت کو قانون کے مطابق یہ اختیار حاصل ہے کہ اگر وہ سمجھتی ہے کہ کوئی شخص فرانسیسی معاشرے سے ہم آہنگ نہیں ہے تو وہ اسے شہریت دینے سے انکار کرسکتی ہے۔

الجزائر سے تعلق رکھنے والی خاتون نے 2010 میں فرانسیسی شہری سے شادی کی تھی۔

مزید خبریں :