پاکستان
Time 24 اپریل ، 2018

وطن واپس آنا چاہتا ہوں لیکن ڈاکٹرز اجازت نہیں دے رہے،اسحاق ڈار

میرا 34 سال کا ٹیکس ریکارڈ عدالت میں جمع ہے، میڈیکل رپورٹس مستقل عدالت بھیج رہا ہوں، اسحاق ڈار—فائل فوٹو۔

لندن: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد وطن واپس آنا چاہتے ہیں تاہم ڈاکٹرز انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دے رہے۔

خیال رہے کہ آج سینیٹ الیکشن میں اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے 8 مئی کو سابق وزیر خزانہ کو طلب کیا تھا۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے اسحاق ڈار کے وکیل سلمان بٹ سے استفسار کیا کہ ہم نے اسحاق ڈار کی طلبی کا حکم دیا تھا، کہاں ہیں اسحاق ڈار؟ ابھی لے آئیں ،کل یاپرسوں لے آئیں، ہم رات 8 بجے تک یہاں بیٹھے ہیں۔

سلمان بٹ نے بتایا کہ اسحاق ڈار بیمار ہیں، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اتنی لمبی بیماری نہیں ہوسکتی، پتا کرکے بتائیں اسحاق ڈار کب تک آئیں گے؟ ہم انہیں حفاظتی ضمانت دے دیتے ہیں۔

منگل کے روز ایک اعلامیے میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ساری دنیا نے پاکستان کی معیشت کی تعریف کی، تمام تنظیموں نے پاکستان کی کرنسی کو ایشیاء کی ’موسٹ فیورٹ‘ کرنسی قرار دیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ میرا 34 سال کا ٹیکس ریکارڈ عدالت میں جمع ہے، میڈیکل رپورٹس مستقل عدالت بھیج رہا ہوں۔

انہوں نے سوال کیا کہ ڈالر کی قیمت میں 12 روپے اضافے سے کتنے ڈالر ملک میں آئے؟ روپے کی قیمت میں کمی کرنے کا فیصلہ ظالمانہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ٹانگ کھیچنے کے لیے کرنسی کی قدر میں کمی کرائی گئی، پاکستان کو کرنسی کی قدر میں کمی کی ضرورت نہیں تھی۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ بیرونی اور اندرونی سازشیں اکٹھی ہورہی ہیں، جو کچھ ہورہا ہے اس کا الزام بہت سارے لوگوں پر آرہا ہے،

اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی ادارے پاکستان کی معیشت کی بہتری کی رپورٹ دے رہے تھے، چار سال ملک کی معیشت بہتر کرنے میں کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر سے متعلق تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جاتی، ذاتی طور پر اس فیصلے کے خلاف تھا۔

مزید خبریں :