پاکستان
Time 26 اپریل ، 2018

ووٹ کو عزت ملی تو ملک ٹھیک ہوجائے گا: نوازشریف


راولپنڈی: سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہےکہ ووٹ کو عزت دو پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیےاور اس ووٹ کو عزت مل جائے گی تو ملک ٹھیک ہو جائے گا۔

راولپنڈی میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نےکہا کہ میرے والد کے اثاثوں کو بھی کھنگال رہے ہیں، پہلے ہمیں الزام دیا، پھر ہماری فیکٹریاں قومیا کر ایک دمڑی بھی نہیں دی، 1937 کی کمائی ہوئی جائیداد لے گئے اس کی بات نہیں کرتے، الٹا پوچھ رہے ہیں کہ جبیبیں خالی تھیں تو کیسے گئے۔

انہوں نے کہا کہ جو اربوں کھا کر بیٹھ گئے وہ تسلی سے بیٹھے ہوئے ہیں ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں، میں جیل میں رہا اس کا جواب میں آج تک حاصل نہیں کرسکا، کیا وجہ تھی کہ مجھے اٹک قلعہ میں بند رکھا گیا، 7 سال میں جلا وطن رہا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اللہ نے مجھے پھر وزیراعظم بنایا اس کے بعد میرا خیال تھا کہ معاملہ ختم ہونا چاہیے، ملک میں اس طرح آئین و قانون کے ساتھ ظلم و زیادتی، کسی ایک شخص کے ساتھ زیادتی اتنی دور تک نہیں جانی چاہیے تھی، میں دوسرے اداروں کا ہمیشہ احترام کرتا ہوں، عدلیہ کے لیے لانگ مارچ بھی کیا۔

ان کا کہنا تھاکہ فخر ہے پارٹی کےاندر ایسے بہت لوگ ہیں جو گھبرانے والے نہیں، وہ حق سچ کے ساتھ کھڑے ہونے والے ہیں۔

میاں نوازشریف نے کہا کہ میں بھی انسان ہوں، غلطیاں اور گناہ ہوتے ہیں، وہ انسان نہیں جس سے غلطی نہ ہو، میں کوئی سپر ہیومن بینگ نہیں، مجھے ملک و ملت سے محبت ہے، میرے بارے میں ہر بار قیاس آرائی ہوتی ہے کہ لندن گیا اب نہیں آؤں گا، ایک ہفتے کے استثنا کے لیے درخواست دی تھی وہ بھی نہ ملا، اپنی اہلیہ کو دیکھنے لندن جانا بھی ضروری تھا، جو قیاس آرائی کررہے تھے ان سے پوچھتا ہوں کیوں اس طرح کی قیاس آرائیاں کرتے ہیں جو ہرمرتبہ جھوٹی ثابت ہوتی ہے۔

(ن) لیگ کے قائد کا کہنا تھاکہ قائداعظم کے بعد 70 سالوں میں تین لوگوں کو عوام نے ووٹ دیا، اپنے آپ کو بھی اس لسٹ میں شامل کررہا ہوں، عوام نے مجھے محبت دی لیکن کیا وجہ ہےکہ کسی بھی وزیراعظم نے آج تک ملک کے اندر اپنی مدت حکومت پوری نہیں، اس کی وجہ ڈھونڈنی چاہیے، بھارت میں ہر وزیراعظم نے اپنی مدت حکومت پوری کی۔

انہوں نے کہا کہ یہاں پرروایت پڑگئی ہے کسی کو ٹانگ دو پھانسی دے دو، جلا وطن کردو، کسی کو جیل میں ڈالو، قلعوں میں بند کردو، یہ سب سیاستدانوں کے خلاف ہوتا رہا، منتخب لیڈر اوروزیراعظم کے خلاف ہوتا رہا، اس کی وجہ سب کو معلوم ہے، یہ جو سلسلہ ہے پچھلے 70 سال سے جاری ہے، میری ذات کی بات نہیں، ذاتی مفاد کا بھی قطعاً تعلق نہیں، تعلق براہ راست پاکستان سے ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان تیزی کی ساتھ سفر کررہا تھا، سی پیک کے تحت منصوبے لگ رہے ہیں، 10 ہزار میگاواٹ بجلی دی، لوڈشیڈنگ کو تقریباً ختم کردیا، نیلم جہلم، نندی پور منصوبے چلائے، یہ سب کچھ پچھلے تین چار سالوں میں ہوا، اتنے منصوبے تیار ہوچکے ہیں ان کا تصور بھی نہیں کرسکتا تھا، ہم نے دل لگاکر کام کیا، ملک میں لاہور، اسلام آباد موٹروے کے علاوہ کوئی روڈ کام کی نہیں تھی، چھ رویا موٹروے بنائی جسے محترمہ کی حکومت نے چار رویا لیکن ہم نے اسے پھر چھ رویا کردیا۔

ان کا کہنا تھاکہ مجھ پر نیب کا نیا مقدمہ تیار ہورہا ہے دیکھتے ہیں کب آتا ہے، الزام ہے کہ رائے ونڈ میں بیس فٹ کی سڑک چوبیس فٹ کردی۔

نوازشریف نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی، فوجی بھائیوں نے قربانی دی، پولیس کے لوگوں نے قربانی دی، انتظامیہ اور باقی محکمات کے لوگوں نے قربانیاں دیں، اسکول کے بچوں تک نے اس ملک میں قربانی دی، اس قربانی کو باہر تسلیم کیوں نہیں کیا جاتا، ہمارا بیانیہ کوئی سننے کے لیے تیار نہیں، ہزاروں شہادتوں کے باوجود کوئی ہماری بات ماننے کو تیا رنہیں، یہ ایسی چیزیں ہیں جس پر ہمیں سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے، میں ان ہی معاملات کو ٹھیک کرنے کی کوشش کررہا تھا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ہم پر عوام کا قرض ہے ہمیں ان کا مستقبل ٹھیک کرنا ہے اور جدوجہد کرنا پڑتی ہے، میدان عمل میں نکلیں گے تو ملک ٹھیک ہوگا، ہم نے ڈرنا نہیں ہے، ہم نہیں ڈریں گے، اسی میں ملک و قوم کی بقا ہے، ووٹ کو عزت دو پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے، اس ووٹ کو عزت مل جائے گی تو ملک ٹھیک ہوجائیگا، ترقی کی طرف چل پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ جو دوچار گئے وہ ہمارے تھے ہی نہیں، وہ آئندہ بھی ہمارے نہیں ہوں گے، یہ فصلی بٹیرے ہیں، ان دنوں میں ان کی اڑان ہوتی ہے لیکن پارٹی پہلے سے زیادہ جذبے میں ہے، عوام نے مجھے جذبے میں رکھا ہوا ہے، دن آنے والا ہے ہماری ساری جدوجہد اس بار ضرور کنارے لگے گی۔

مزید خبریں :