کاروبار
Time 26 اپریل ، 2018

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے رمضان ریلیف پیکج 2018 کی منظوری دے دی

جن اشیائے ضروریہ پر سبسڈی دی جائے گی ان میں آٹا، چینی، خوردنی تیل و گھی، دالیں، بیسن، کھجور، چاول، اسکواشز، دودھ اور چائے شامل ہیں — فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی طرف سے فراہم کردہ 19 اشیائے ضروریہ کے لیے رمضان ریلیف پیکج 2018ءکی منظوری دے دی۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس نے رمضان ریلیف پیکج کے تحت جن اشیائے ضروریہ پر سبسڈی دی جائے گی ان میں آٹا، چینی، خوردنی تیل و گھی، دالیں، بیسن، کھجور، چاول، اسکواشز، دودھ اور چائے شامل ہیں۔

حکومت اس پیکیج کے تحت ایک ارب 73 کروڑ 30 لاکھ روپے کی سبسڈی فراہم کرے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ رمضان پیکیج کے تحت روزمرہ استعمال کی اشیاء مارکیٹ سے کم نرخوں پر فراہم کی جانی چاہئیں۔

ای سی سی نے 660 کلو واٹ ایچ وی ڈی سی مٹیاری ۔ لاہور ٹرانسمیشن لائن کی فنانشل کلوزنگ تاریخ میں پرفارمنس گارنٹی کی رقم دگنا کئے بغیر سات ماہ یعنی یکم دسمبر 2018ءتک توسیع کی بھی منظوری دی۔ یہ فیصلہ تھر اور کراچی کے قریب کوئلے سے چلنے والے بجلی کے آئندہ منصوبوں اور کراچی میں 1100 میگاواٹ کے ٹو پراجیکٹ کی الائنمنٹ کے لئے کیا گیا ہے۔

مالی سال 18-2017 کے لئے تمباکو کے سیس ریٹس پر نظرثانی کی بھی منظوری دی گئی۔ قومی اقتصادی کمیٹی نے پاسکو کو سمندری راستے کے ذریعے 155 ڈالر فی ٹن کے ری بیٹ پر 5 لاکھ ٹن فاضل گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی۔