پاکستان
Time 28 اپریل ، 2018

بیل آؤٹ پیکج پر آئی ایم ایف کی طرف جانے کا ارادہ نہیں: وزیر خزانہ

 وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دوران—۔ جیو نیوز اسکرین گریب

اسلام آباد: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ بیل آؤٹ پیکج کے لیے آئی ایم ایف کی طرف جانے کا کوئی ارادہ نہیں بلکہ بجٹ خسارے کو ساڑھے 5 فی صد پر روکیں گے۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مالی سال 19-2018 کے لیے 5 ہزار 932 ارب 50کروڑ روپے حجم کا بجٹ پیش کیا تھا۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر کے ہمراہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ بجٹ 19-2018 کے ذریعے ہم نے مستقبل میں بننے والی حکومت کو ریونیو بڑھانے کا موقع دیا ہے۔

مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 5 سال کی مدت میں 12 ہزار میگاواٹ کے پاور پلانٹ لگائے ہیں جبکہ پچھلے 70 سال میں کُل 20 ہزار میگاواٹ کے پاور پلانٹس لگائے گئے۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی پیداوار بڑھ رہی ہے تو گردشی قرضے بھی بڑھ رہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ مالی سال 19-2018 کے بجٹ میں ٹیکس گروتھ 11 فیصد ہوگی جبکہ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانےکی کوشش کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کے بعد کسی محکمے کے اخراجات نہیں بڑھیں گے۔

مفتاح اسماعیل نے مزید بتایا کہ ہم نے پٹیرول لیوی حد کو بڑھایا ہے، یکم جولائی کو پٹرولیم لیوی نہیں بڑھے گی، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ جتنا سستا پیٹرول پاکستان میں ہے اتنا کہیں نہیں۔

وزیر خزانہ کے مطابق برآمدات پیکج کو 3 سال تک بڑھانے کے لیے کمیٹی بنائی گئی ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ حکومت نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کے لیے برآمدات پیکج دیا، لگژری مصنوعات پر ڈیوٹی لگائی اور 5 سال میں جی ڈی پی گروتھ کو ڈبل اور مہنگائی کو کم کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نئے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس مراعات دی گئی ہیں۔

مزید خبریں :