فاروق ستار کا 'مائنس ٹیسوری' فارمولا، ایم کیو ایم کے دونوں دھڑے جلسے کیلئے متحد

ایم کیو ایم پاکستان پی آئی بی گروپ کے فاروق ستار اور بہادرآباد گروپ کے عامر خان نے گذشتہ رات لیاقت آباد کا دورہ کیا—جیو نیوز اسکرین گریب

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان پی آئی بی گروپ کے رہنما فاروق ستار نے 'مائنس ٹیسوری' فارمولہ اپنا کر بہادرآباد گروپ کے دل میں گھر کرلیا اور اب ان کی عامر خان سے خوب گاڑھی چھننے لگی ہے۔

متحدہ کے گڑھ لیاقت آباد میں گذشتہ ہفتے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے جلسے نے فاروق ستار اور عامر خان کو جلسے کے لیے ایک کردیا اور ٹنکی گراؤنڈ میں پی پی پی کا جلسہ دیکھ کر فاروق ستار نے بہادرآباد گروپ سے گلے ملنے کے لیے کامران ٹیسوری کو بھی 'سیاسی طور پر قربان' کردیا۔

س موقع پر فیصل سبزواری بھی موجود تھے—۔جیو نیوز اسکرین گریب

گذشتہ رات متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنماؤں عامر خان اور فاروق ستار نے شہر کے مختلف علاقوں کا مشترکہ دورہ کیا اور لیاقت آباد کے ایک ہوٹل پر ایک ساتھ چائے بھی پی، اس موقع پر فیصل سبزواری بھی موجود تھے۔

اس طرح کامران ٹیسوری کی 'سیاسی قربانی' سے ایم کیو ایم کے دونوں دھڑے 5 مئی کے جلسے کے لیے تو ایک ہوگئے، لیکن ابھی عہدوں کی تقسیم باقی ہے۔

دوسری جانب کامران ٹیسوری اب بھی پُرامید نظر آتے ہیں جبکہ تجزیہ کاروں کا بھی خیال ہے کہ فاروق ستار کتنا ہی چاہیں، ٹیسوری سے ان کی جان نہیں چھوٹے گی۔

دوسری جانب 5 مئی کو ایم کیو ایم  پاکستان کے جلسے سے قبل لیاقت آباد میں رات گئے بینر آویزاں کردیئے گئے، جن پر مہاجروں کے نام پر سیاست نہ کرنے کا مطالبہ درج ہے۔

ان بینرز پر مہاجروں کا استحصال بند کرنے اور عوام کو صحت اور تعلیم سمیت بنیادی سہولیات دینے کے نعرے بھی درج کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ 2 مئی کو ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بہادر آباد گروپ اور پی آئی بی گروپ نے 5 مئی کو لیاقت آباد کے ٹنکی گراؤنڈ میں مشترکہ جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہم نے 5 مئی کو مشترکہ جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ان کا بہادر آباد آنے کا مقصد محض ٹنکی گراؤنڈ میں مشترکہ جلسہ کرنا نہیں ہے، بلکہ مقصد یہ ہے کہ جلسے کے بعد بھی ہم مہاجروں اور تمام مظلوموں کے اتحاد و یکجہتی کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔

تاہم واضح رہے کہ فاروق ستار جب بہادرآباد پہنچے تو کامران ٹیسوری مرکز کے اندر نہیں گئے تھے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ کارکن کی حیثیت سے بہادرآباد مرکز کے باہر کھڑے ہیں۔

کامران ٹیسوری نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر مائنس کامران ٹیسوری کا فیصلہ ہوا تو انہیں منظور ہے، 'کل بھی کارکن کی حیثیت سے کام کر رہا تھا، ابھی بھی کارکن ہوں'۔

یاد رہے کہ مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے فاروق ستار کی جانب سے کامران ٹیسوری کو ٹکٹ دینے کے معاملے پر ایم کیو ایم میں پھوٹ پڑ گئی تھی اور پارٹی دو دھڑوں (بہادرآباد اور پی آئی بی گروپ) میں تقسیم ہوگئی تھی، جو اب بھی برقرار ہے۔

مزید خبریں :