ایون فیلڈ ریفرنس: نواز شریف کا مسلسل تیسرے روز بیان ریکارڈ


اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف آج مسلسل تیسرے روز ایون فیلڈ ریفرنس میں اپنا بیان ریکارڈ کرا رہے ہیں۔ 

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں اور ریفرنس میں نامزد تینوں ملزمان نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔ 

احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم سے 128 سوالات کے جواب طلب کر رکھے ہیں اور گزشتہ دو سماعتوں پر وہ 123 سوالات کے جواب دے چکے ہیں۔ 

نواز شریف آج مزید 5 سوالات کے جواب دے رہے ہیں، سابق وزیراعظم کا بیان مکمل ہونے کے بعد ریفرنس میں نامزد دیگر ملزمان مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر بیان قلمبند کرائیں گے۔

گزشتہ سماعت پر نواز شریف نے کہا کہ قطری خاندان کے ساتھ کاروبار میں خود شریک نہیں رہا، کیپیٹل ایف زیڈ ای کے لین دین سے بھی کوئی تعلق نہیں جب کہ حسن اور حسین بالغ ہیں اور وہ اپنے عمل کے خود ذمہ دار ہیں، ان کا اشتہاری قرار دیا جانا میرے خلاف استعمال نہیں کیا جاسکتا۔

نواز شریف نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پر بھی تنقید کی اور مختلف مواقعوں پر انہیں جانبدار، متعصب اور مخالفت رکھنے والا قرار دیا۔

کیس کا پس منظر

سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا۔

العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔

نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے ہیں جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا ہے۔

جب کہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نامزد ہیں۔

مزید خبریں :