ڈیفنس کراچی میں نوجوان کی خواتین کے سامنے نازیبا حرکات

جنسی بے راہ روی کی کوئی حد ہے یا نہیں؟ سرعام بے حیائی کو فروغ دینا اوراس پرڈھٹائی سے قائم رہنا معاشرے کی نہيں گھر سے ملنے والی تربیت کی عکاسی کرتا ہے۔

ایسی ہی تربیت کا عملی مظاہرہ ایک اوباش نوجوان نے دو لڑکیوں کے سامنے کیا تو انہوں نے اس حرکت کو نظر انداز کرنے کے بجائے اس شخص کی تصاویر بنا کرسوشل میڈيا پر ڈال دیں۔

کراچی کی رہائشی ایک خاتون نے اپنے سامنے پیش آئی اس گھٹیا حرکت کو سوشل میڈيا پر پوسٹ کیا ہے اور سارا واقعہ تفصیل سے بیان کیا ہے۔

خاتون کے مطابق وہ گاڑی پر اپنی بہن کے ساتھ ڈیفنس فیز ایٹ میں واقع اپنے گھر جارہی تھیں جب خیابان شجاعت پر وہ ایک پٹرول پمپ پر رکیں، اسی دوران ایک سیاہ کار آہستہ سے انہیں کراس کرتی ہوئی تقریباً 25 فٹ کے فاصلے پر جا کھڑی ہوئی اور جب وہ اپنی بہن کے ساتھ روڈ پر آگے کو نکلیں تو اسی کار سے ایک شخص نکلا، اس نے اپنی پتلون نیچے اتاری اور ان کے سامنے اپنے ہاتھوں سے نازیبا حرکات کرنے لگا۔

جنسی بے راہ روی کا یہ واقعہ کراچی خیابان شجاعت پر دن کی روشنی میں دوپہر تین بجے کا ہے، اس کے بعد وہ نوجوان اپنی گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوگيا۔

خاتون لکھتی ہیں کہ پہلے تو وہ ہکا بکا رہ گئيں لیکن پھر وہ اس کے پیچھے چل پڑيں، اس شخص نے جب دیکھا کہ دو خواتین اس کے پیچھے ہیں تو اس نے پھر گاڑی روکی، اترا اور اپنے ہاتھوں سے وہی حرکت دہرائی جو پہلے کی تھی ، لیکن اس بار خواتین الرٹ تھیں، انہوں ںے اس کی گاڑی کی شناخت کے ساتھ اس کی حرکات کی تصاویر بنالیں اور انہیں سوشل میڈيا پر ڈال دیا۔

رمضان کے مہینے میں سرعام ایسی گھٹیا اور معیوب حرکت کا مقصد کیا تھا اورکیا کوئی اس کا نوٹس لے گا؟

پولیس کا کہنا ہے کہ وہ کار کی رجسٹریشن نمبر اور تصاویر کی مدد سے مذکورہ نوجوان کو تلاش کررہی ہے تاہم تاحال اس شخص کو حراست میں نہیں لیا جاسکا ہے۔

مزید خبریں :