خلائی اسٹیشن میں ساڑھے 5 ماہ قیام کے بعد 3 خلابازوں کی کامیاب واپسی

روسی اسپیس ایجنسی کی ریسکیو ٹیم خلاباز  اینٹون شکاپلیروو کو کیپسول سے باہر نکلنے میں مدد دیتے ہوئے—۔فوٹو/ اے ایف پی

ساڑھے 5 مہینے تک انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن میں قیام کے بعد امریکا، روس اور جاپان سے تعلق رکھنے والے 3 خلا باز زمین پر کامیابی سے واپسی آگئے، جنہیں میڈیکل ٹیم نے قازقستان میں کیپسول سے باہر نکالا۔

سائنسی ویب سائٹ فزکس کے مطابق روسی سوئیوز  اسپیس کیپسول (Russian Soyuz space capsule) میں سوار ان خلابازوں میں امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے خلاباز اسکاٹ ٹنگل، روسی کوسمونوٹ اینٹون شکاپلیروو اور جاپان کی ایرواسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی (جے اے ایکس اے) کے نورشگی کنائی شامل تھے۔

Expedition 49 مہم کا یہ عملہ مدار میں 168 دن گزارنے کے بعد زمین پر پہنچا اور ان کے کیپسول نے بغیر کسی خرابی کے اتوار کی شام 6 بجکر 39 منٹ پر قازقستان کے قریب لینڈ کیا، جہاں میڈیکل ٹیم نے تینوں خلابازوں کو کیپسول سے باہر نکالا۔

ناسا کا ایک اہلکار روسی سوئیوز اسپیس کیپسول کے برابر میں کھڑا فون پر گفتگو کر رہا ہے—۔ فوٹو/اے ایف پی

اس وقت ان تینوں کے چہروں پر مسکراہٹ تھی، جو یقیناً ان کی جیت اور کامیابی سے زمین تک پہنچنے کی خوشی میں تھی۔

ان خلابازوں کو میڈیکل ٹیسٹ کے لیے لے جایا گیا، جس کے بعد انہیں ماسکو یا ہوسٹن روانہ کردیا جائے گا۔

انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن میں اب 3 خلاباز رہ گئے ہیں، جن میں امریکی خلاباز ڈریو فیوسٹل اور رکی آرنلڈ اور روس کے اولیگ آرٹیمیو شامل ہیں۔

دوسری جانب واپس آنے والے خلابازوں کی جگہ مزید 3 خلابازوں کو بدھ کو قازقستان سے انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن بھیجا جائے گا۔


مزید خبریں :