07 جون ، 2018
حال ہی میں ہونے والی ایک نئی تحقیق کے بعد سائنس دان اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ انسانوں کی طرح جانور بھی ہمیشہ سے آپس میں باتیں کرتے آئے ہیں اور اس گفتگو میں ان کے بھی کچھ اصول و قواعد ضرور ہوتے ہیں۔
سائنس ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ، جرمنی اور نیدرلینڈ کے سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں دریافت کیا ہے کہ کرہ ارض پر موجود تمام جانور ہمیشہ سے آپس میں باتیں کرتے آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جانوروں کے درمیان ہونے والی گفتگو سمجھنا اب بھی انتہائی مشکل ہے، حالانکہ پرندوں کی بولیوں پر 50 سال سے تحقیق کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ دو طرفہ گفتگو کے دوران جواب دینے کے لیے انسان تقریباً 200 ملی سیکنڈز کا وقفہ ضرور دیتے ہیں، لیکن حالیہ تحقیق میں سائنسدانوں کو معلوم ہوا ہے کہ کچھ جانور بھی دوسرے کی بات سن کر جواب دینے (Turn-Talking) کے دوران وقفہ ضرور لیتے ہیں اور مداخلت کو برا سمجھتے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق شمالی امریکا میں پایا جانے والا پرندہ 'بلیک کیپڈ چکا دیس' (black-capped chickadees) اور مینا کی قسم کا ایک پرندہ 'یورپین اسٹارلنگز' (European starlings) وہ جانور ہیں، جو گفتگو کے دوران دوسرے کی بات مکمل ہونے تک مناسب وقفہ ضرور دیتے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ تحقیق اس لیے کی گئی تاکہ جانوروں کی آپس میں بات چیت کے حوالے سے مستبقل میں بڑے پیمانے پر مزید ریسرچز کے لیے دائرہ کار وسیع کیا جاسکے۔