13 جون ، 2018
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے سپریم کورٹ کی جانب سے اپنی نااہلی کے لیے دائر لیگی رہنما شکیل اعوان کی درخواست مسترد ہونے کے بعد اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ جس فیصلے کو انہوں نے سیاست بنانا چاہا وہ ان کی سیاسی موت بن گیا ہے۔
فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 'آج دنیا میں پاکستانی سوئے نہیں بلکہ میرے لیے دعائیں کیں'۔
مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ 'جس فیصلے کو انہوں نے سیاست بنانا چاہا وہ ان کی سیاسی موت چکا ہے'۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'جو میری سیاسی موت دیکھ رہے تھے، میں ان کی سیاسی زندگی دیکھنا چاہتا ہوں'۔
شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ اگر میرے خلاف بھی فیصلہ آتا تو میں قبول کرتا، میں نواز شریف نہیں'۔
ساتھ ہی انہوں نے 22 تاریخ کو لیاقت باغ میں حلقہ این اے 60 کا جلسہ کرنے کا بھی اعلان کیا۔
واضح رہے کہ شیخ رشید کی نااہلی کے لیے درخواست مسلم لیگ (ن) کے رہنما شکیل اعوان نے دائر کی تھی جس میں ان پر 2013 کے انتخابات کے دوران کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
لیگی رہنما کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی تھی اور 20 مارچ کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو 85 دن بعد سنایا گیا۔
سپریم کورٹ نے آج مختصر فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کی نااہلی کے لیے لیگی رہنما شکیل اعوان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو اہل قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 'شیخ رشید انتخابات 2018 لڑسکیں گے'۔