دنیا
Time 15 جون ، 2018

افواہیں دم توڑ گئیں، سعودی ولی عہد منظر عام پر آگئے

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے روسی صدر کے ہمراہ میچ دیکھا—رائٹرز

ماسکو: روس اور سعودی عرب کے درمیان میچ سے فیفا ورلڈ کپ 2018 کا آغاز ہوگیا جس کے دوران میزبان ٹیم نے یک طرفہ مقابلے میں 0-5 سے فتح حاصل کی۔

تاہم میچ کے دوران اسٹیڈیم میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی موجودگی بھی توجہ کا مزکر بنی رہی جن کی صحت سے متعلق افواہیں اب دم توڑ گئیں۔

محمد بن سلمان نے روس اور سعودی عرب کے درمیان میچ روسی صدر ولادی پیوٹن کے ہمراہ دیکھا۔

اس سے قبل سعودی ولی کے کچھ عرصے سے منظر عام سے غائب رہنے کے باعث ایرانی و روسی میڈیا پر ان کی صحت کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں۔

روسی نشریاتی ادارے کی رپورٹ نے ایرانی میڈیا کے حوالے سے بیان کیا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کچھ عرصے سے منظر عام سے غائب ہیں اور اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ گزشتہ ماہ سعودی عرب کے شاہی محل میں پیش آنے والے مبینہ فائرنگ کے واقعے کے بعد ان کی صحت ٹھیک نہیں۔

ایران کے اخبار ’روزنامہ کیھان‘ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں اس نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے ایک خفیہ رپورٹ نامعلوم عرب ملک کو بھجوائی گئی ہے جس کے مطابق 21 اپریل کو ریاض کے شاہی محل پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے میں محمد بن سلمان مبینہ طور پر زخمی ہوئے، اس کے بعد سے وہ کسی عوامی مقام پر نظر نہیں آئے۔

اس حوالے سے سعودی عرب کی جانب سے باضابطہ طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ 21 اپریل کو متعدد میڈیا ایجنسیوں نے یہ رپورٹ دی تھی کہ ریاض میں واقع شاہی محل سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دی تھیں۔

تاہم اس موقع پر سعودی حکام نے مؤقف اپنایا تھا کہ ایک ڈرون مبینہ طور پر شاہی محل کے بہت زیادہ قریب آگیا تھا جس پر شاہی محل کے گارڈز نے اس پر فائرنگ کی تھی۔

سعودی عرب کے مقامی میڈیا نے اس وقت یہ کہا تھا کہ فائرنگ کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان کو شاہی محل سے قریب فوجی اڈے منتقل کردیا گیا تھا اور سعودی تجزیہ کار علی الاحمد کے مطابق محمد بن سلمان کو شاہ خالد بیس لے جایا گیا تھا۔

مزید خبریں :