15 جون ، 2018
چین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیجنگ کی درآمدی اشیاء پر ٹیکس عائد کر کے تجارتی جنگ چھیڑ دی ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے چین سے 50 ارب ڈالر کی درآمدات پر 25 فیصد ٹیکس نافذ کر کے پہلی گولی چلائی ہے۔
چین کی وزارت تجارت کے مطابق امریکا نے پہلے سے اپنا ذہن تبدیل کر رکھا تھا اور اب انہوں نے تجارتی جنگ شروع کر دی ہے۔
چین کی حکومت کا کہنا ہے امریکی ٹیکسز کے جواب میں واشنگٹن کی تقریباً 1100 اشیاء پر ٹیکس عائد کیا جائے گا جس میں چین کی ایرو اسپیس، روبوٹکس، مینو فیکچرنگ اور آٹو انڈسٹری شامل ہوں گی۔
چینی حکام کا کہنا ہے کہ چین تجارتی جنگ نہیں چاہتا لیکن اپنے قومی مفاد، گلوبلائزیشن اور دنیا کے تجارتی نظام کے لیے چین اس قسم کے اقدامات کا بھرپور مقابلہ کرے گا۔
چین کا کہنا ہے کہ ہم جلد ہی امریکی درآمدی اشیاء پر ٹیکس نافذ کریں گے جس کی شدت امریکا کی جانب سے عائد کیے گئے ٹیکسوں کے برابر ہو گی۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ چین نے جوابی اقدام کیا تو مزید ٹیکس نافذ کریں گے۔