دنیا
Time 22 جون ، 2018

'مجھے کسی کی پروا نہیں'،بچوں کے کیمپ کے دورے پر میلانیا کی جیکٹ توجہ کا مرکز

میلانیا  ٹرمپ کی سبز ہوڈی جیکٹ کی پشت پر سفید پینٹ سے درج تھا، 'مجھے کسی کی پروا نہیں،کیا آپ کو ہے؟'—۔فوٹو/ رائٹرز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تارکین وطن کے بچوں کو والدین کے ساتھ رہنے کی اجازت دینے سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر  پر دستخط کے بعد خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے گزشتہ روز ٹیکساس میں قائم کیمپ کا دورہ کیا، جہاں امیگریشن کے دوران والدین سے دور کیے گئے بچوں کو رکھا گیا تھا۔

تاہم اس موقع پر میلانیا ٹرمپ کی ایک جیکٹ توجہ کا مرکز بن گئی، جس کی پشت پر سفید پینٹ سے انگریزی میں درج تھا '?I REALLY DON’T CARE, DO U' یعنی 'مجھے کسی کی پروا نہیں،کیا آپ کو ہے؟'

میلانیا ٹرمپ کی یہ ہوڈی جیکٹ سبز رنگ کی تھی، جسے فیشن چین 'زارا' نے ڈیزائن کیا تھا۔

تاہم خاتون اول نے ٹیکساس پہنچنے پر یہ جیکٹ اتار دی تھی۔

میلانیا ٹرمپ کے ترجمان اسٹیفنی گریشم نے صحافیوں کو بتایا، 'یہ ایک جیکٹ ہے، جس کے پیچھے کوئی خفیہ پیغام نہیں ہے، مجھے امید ہے کہ آج کے ٹیکساس کے اہم دورے کے بعد میڈیا ان کی وارڈروب پر توجہ مرکوز نہیں کرے گا۔'

اسکرین گریب—۔

دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ 'میلانیا نے جیکٹ کے ذریعے سے فیک نیوز میڈیا (Fake News Media) کو پیغام دیا ہے، اب میری بیوی کو بھی معلوم ہوگیا ہے کہ میڈیا بے ایمان ہے اور اب انہیں بھی اس کی پروا نہیں ہے'۔

واضح رہے کہ جنوری 2016 میں عہدہ صدارت سنبھالنے والے امریکی صدر اکثر وبیشتر اپنے خلاف خبریں شائع کرنے پر میڈیا پر طنز و تنقید کے ٹوکرے برساتے رہتے ہیں۔

میلانیا ٹرمپ نے دورے کے دوران کیمپ کے ملازمین اور حکام سے ملاقات کی، جہاں 12 سے 17 سال کی عمر کے 55 بچے موجود ہیں، جن میں سے 6 کو غیر قانونی طور پر سرحد پار کرتے ہوئے ان کے والدین سے جدا کیا گیا تھا۔

دورے کے دوران امریکی خاتون اول کو اس حوالے سے بریفنگ دی گئی کہ بچوں کو یہاں کیسے رکھا جارہا ہے۔

اس موقع پر میلانیا نے وہاں موجود عملے کے کام کو سراہا اور کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ جلد از جلد ان بچوں کو ان کے والدین سے ملوا دیا جائے۔

تارکین وطن کے بچوں کو والدین سے جدا کرنے کی پالیسی پر تنقید

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے بچوں کو والدین سے جدا کرنے پر امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

رواں برس اپریل میں امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے امریکا اور میکسیکو کی سرحد غیرقانونی طور پر عبور کرنے والے تمام تارکین وطن کے خلاف 'زیرو ٹورلینس' کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے تمام افراد کے خلاف مجرمانہ قوانین کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

اس کے بعد سے نئی پالیسی کے تحت اپریل اور مئی کے دوران امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے 2 ہزار کے قریب بچوں کو والدین سے الگ کیا گیا۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر اور ویڈیوز سے عوام میں بھی شدید غم و غصہ پایا گیا۔

دوسری جانب امریکی خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ نے بھی اس پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کے امیگریشن قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

میلانیا ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں امریکی سرحد پر خاندانوں کو ایک دوسرے سے جدا کیے جانے سے نفرت ہے۔

جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک روز قبل ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب غیر قانونی تارکین وطن کے بچے والدین کے ساتھ رہیں گے۔

مزید خبریں :