پاکستان
Time 08 جولائی ، 2018

مریم نواز کا نواز شریف کے ہمراہ 13 جولائی کو وطن واپسی کا اعلان


لندن: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے جمعہ 13 جولائی کو والد کے ہمراہ وطن واپسی کا اعلان کیا ہے۔ 

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ’ پہلے ہمارا فیصلہ تھا کہ والدہ کے ہوش میں آنے تک واپس نہیں آئیں گے، ڈاکٹرز نے امید دلائی ہے کہ آئندہ چند دنوں میں والدہ ہوش میں آجائیں گی لہٰذا ہم جمعے کو پاکستان واپس آئیں گے‘۔

مریم نواز نے ایون فیلڈ ریفرنس پر احتساب عدالت کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’فیصلے میں لکھا ہے کہ نواز شریف نے کوئی کرپشن نہیں کی اور کرپشن کا ثبوت نہیں ملا مگر اس کے باوجود بھی سزا دی گئی‘۔

مریم نواز نے کہا کہ ’نواز شریف پر کرپشن، منی لانڈرنگ کا کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، کرپشن، منی لانڈرنگ کے الزامات سے نواز شریف کو بری کردیا گیا، ریڈ وارنٹس کو اپنے پاس رکھیں، ان کو ڈکٹیٹرز کے لیے سنبھال رکھیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’نواز شریف کا احتساب مشرف دور میں بھی ہوا، پرویز مشرف بھی نواز شریف کے خلاف کچھ ثابت نہیں کرسکا، پورا فیصلہ مفروضات پر دیا گیا‘۔

نواز شریف اور مریم لندن سے لاہور پہنچیں گی، ذرائع

ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز اور نواز شریف 13 جولائی کو لندن سے لاہور پہنچیں گے۔

شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز ایئر پورٹ پر پارٹی کے قائد کے استقبال کی تیاریوں کے انچارج ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی ٹکٹ ہولڈرز کو نواز شریف کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) مریم اور نواز شریف کو ایئر پورٹ پر ہی گرفتار کرنے کے لیے تیار ہے جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری کے لیے نیب کی ایک ٹیم ہری پور، دوسری ایبٹ آباد اور تیسری ٹیم مانسہرہ میں موجود ہے۔

ادھر ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے کے خلاف نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے اپیلیں تیار کرلیں جو کل اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی جائیں گی جب کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے وکالت ناموں پر دستخط کردیے۔ 

قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ نواز شریف اور مریم نواز 10 روز میں پاکستان واپس نہ آئے تو انہیں ریلیف ملنا مشکل ہے۔ 

عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل پر مشاورت جاری ہے، مریم نواز

قبل ازیں صحافیوں سے گفتگو میں مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے کہا تھا کہ عدالتی فیصلے کا وکلاء جائزہ لے رہے ہیں اور ہم 10 دن سے پہلے ہی وطن واپس آجائیں گے۔

مریم نواز نے یہ بھی کہا تھا کہ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل پر مشاورت جاری ہے اور وکلاء قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اچھا ہے برطانیہ سے معاونت لینے کا کہا گیا ہے، اس سے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا کیونکہ برطانوی ادارے پہلے ہی پاکستانی اداروں کوکہہ چکے ہیں کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوا۔

مریم نواز کا کہنا تھاکہ عدالتی فیصلے کے خلاف ڈیو پراسس اپنایا جائے گا، وطن واپسی کے لیے وکیلوں کے بتائے گئے دس دن سے پہلے ہی وطن لوٹ جائيں گے۔

واضح رہےکہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور ان کے شوہر محمد صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے جب کہ سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی پر جرمانہ بھی کیا گیا ہے، عدالت نے ملزمان کو اپیلیں دائر کرنے کےلیے 10 روز دیئے ہیں۔

نوازشریف نے عدالتی فیصلے کو مسترد کردیا ہے اور لندن میں زیر علاج اہلیہ کےہوش میں آنے کےبعد وطن واپسی کا اعلان کیا ہے۔

جب کہ نیب نے نوازشریف اور مریم نواز کی وطن واپسی پر انہیں ائیرپورٹ سے ہی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے علاوہ کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کےلیے ان کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔

مزید خبریں :