کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کا گانا ’تیرے بن سونا‘ مداحوں کو متاثر کرنے میں ناکام

'تیرے بن سونا‘ گلوکارہ مشعال خواجہ نے گایا ہے—.فوٹو بشکریہ/کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر

کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کے گانوں ’پاریک‘، ’فقیرا‘ اور ’نصیبایا‘ نے تو ریلیز ہوتے ہی خوب پزیرائی حاصل کی، لیکن اس کے چوتھے گانے ’تیرے بن سونا‘ کو سن کر مداحوں نے کسی حد تک مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

'تیرے بن سونا‘کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کا چوتھا گانا ہے۔

لاہور سے ریلیز ہونے والے اس گانے کو نوجوان گلوکارہ مشعال خواجہ نے گایا ہے۔

اس سے قبل وادی کیلاش سے ’پاریک‘، اندرون سندھ سے ’فقیرا‘ اور بلوچستان کے علاقے صحبت پور سے ’نصیبایا‘ نے ثقافت کے رنگ بکھیر کر سب کو متاثر کردیا  لیکن لاہور سے ریلیز کیا گیا گانا ’تیرے بن سونا‘ مداحوں کو کچھ خاص متاثر نہ کرسکا۔


اس گانے میں لاہور کی ثقافت اور پنجابی موسیقی دور دکھائی دی گئی جب کہ مکمل توجہ گلوکارہ کو دی گئی ہے۔

مداحوں کا کہنا ہے کہ 3 زبردست  گانوں کے بعد چوتھے گانے سے بہت امیدیں تھیں لیکن ’تیرے بن سونا‘ نے یہ تسلسل توڑ دیا۔

ایک مداح نے کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کے فیس بک پیج پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا، 'مشعال واقعی بہت اچھی گلوکارہ ہو سکتی ہیں لیکن 3 زبردست گانوں کے بعد امیدیں بہت زیادہ تھیں، مگر یہ گانا ان پر پورا نہیں اترا اور نار سر موسیقی کا تسلسل بھی ترک کردیا گیا، تاہم اب وہ نئے گانوں کے انتظار میں ہیں'۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ گانا اچھا ہے اور کوک اسٹوڈیو نے ٹیلنٹ بھی اچھا تلاش کیا ہے، لیکن پنجابی موسیقی میں دھمال، بھنگڑا، ہیر اور صوفی کلام ہوتا ہے، موسیقی پنجاب کی روح میں ہے اور اس گانے میں ناانصافی کی گئی ہے۔

کچھ نے یہ بھی کہا کہ اس گانے کا پچھلے گانوں سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، جب کہ ایک مداح کا کہنا تھا کہ شمو اور وشنو کا کوئی میچ نہیں ہے۔

یاد رہے کہ شمو اور وشنو بہن بھائی ہیں جنہوں نے کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کا دوسرا گانا’فقیرا‘ گایا ہے۔

مداحوں کے ان تبصروں کے بعد کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کا مقصد پاکستان کی موسیقی کی کہانیوں کو پیش کرنا اور فنکاروں کے ٹیلنٹ کو جِلا بخشنا ہے۔

مزید خبریں :