پاکستان
Time 11 جولائی ، 2018

منی لانڈرنگ تحقیقات: زرداری،فریال تالپور نے الیکشن کےبعد پیش ہونےکی مہلت مانگ لی

ایف آئی اے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن کے خلاف منی لانڈرنگ اسکینڈل کی تحقیقات کر رہی ہے—۔ فائل فوٹو

کراچی: سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے اسٹیٹ بنک سرکل نے آج بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا تھا، تاہم سینئر وکلاء کی جانب سے سابق صدر کو آج پیش نہ ہونے کے مشورے کے بعد ان کی قانونی ٹیم ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئی۔

آصف علی زرداری کی جانب سے سینئر وکیل فاروق ایچ نائیک کے دو جونئیر وکیل ایف آئی اے اسٹیٹ بینک کرائم سرکل میں پیش ہوئے اور سابق صدر اور ان کی بہن فریال تالپور کی جانب سے تحریری بیان جمع کرایا، جس میں الیکشن کے بعد پیش ہونے کی مہلت مانگی گئی۔

آصف علی زرداری کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب کے متن کے مطابق 2014 کے معاملے پر ایک دن میں جواب دینا اور بینک اسٹیٹمنٹ اور دیگر متعلقہ ریکارڈ فوری پیش کرنا ممکن نہیں۔

بیان کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے صدر آصف زرداری این اے 213 سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور اِن دنوں انتخابی سرگرمیوں کی وجہ سے مصروف ہیں ، انہیں ایک ایسے وقت میں طلب کیا جارہا ہے، جب دو ہفتوں بعد انتخابات ہیں۔

مزید کہا گیا کہ اس وقت طلب کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور انہیں مقدمات میں مصروف رکھنے سے الیکشن مہم متاثر ہوسکتی ہے، جبکہ آئین کا آرٹیکل 218 صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کی ضمانت دیتا ہے۔

سابق صدر کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب کے متن کے مطابق زرداری گروپ کا روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی کارروائی سے براہ راست کوئی تعلق نہیں، تاہم آصف علی زرداری قانون کا احترام کرتے ہیں اور 25 جولائی کے بعد ایف آئی اے کے تمام سوالوں کے جواب دے دیں گے۔

دوسری جانب آصف زرداری کی بہن کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ فریال تالپور پیپلز پارٹی خواتین ونگ کی سربراہ ہیں، جو پی ایس 10 لاڑکانہ سے انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔

جواب کے متن کے مطابق فریال تالپور الیکشن مہم میں مصروف ہیں، جس کی وجہ سے ریکارڈ جمع کرکے جواب دینا ممکن نہیں ہے۔

ساتھ ہی فریال تالپور کی جانب سے درخواست کی گئی کہ جواب داخل کرانے کے لیے 31 جولائی تک مہلت دی جائے۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے بے نامی اکاؤنٹ سے منی لانڈرنگ کیس میں 32 افراد کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے، جن میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور بھی شامل ہیں، اسی سلسلے میں گزشتہ دنوں نجی بینک کے صدر حسین لوائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق آصف زرداری کو زرداری گروپ لمیٹڈ کے شیئر ہولڈر اور فریال تالپور کو زرداری گروپ کی ڈائریکٹر کی حیثیت سے طلب کیا گیا۔

تاہم نوٹس وصول نہ کیے جانے پر بلاول ہاؤس اور فریال ہاؤس کی دیوار پر ان کی طلبی کے نوٹس چسپاں کردیئے گئے تھے۔

منی لانڈرنگ کیس میں طلبی کے معاملے پر آصف زرداری نے فاروق ایچ نائیک، لطیف کھوسہ، اعتزاز احسن اور نیئر بخاری سے مشاورت کی، تاہم سینئر وکلاء نے آصف زرداری کو پیش نہ ہونے کا مشورہ دیا، جس کے بعد ان کی قانونی ٹیم ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئی۔

حکام کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور ذاتی حیثیت میں نہ بھی آئیں تو اعتراض نہیں، دونوں کے جوابات کا جائزہ لیا جائے گا، جو اطمینان بخش نہ ہونے کی صورت میں قانونی کارروائی کی جائے گی۔

ذرائع ایف آئی اے کے مطابق کاغذات پر اب تک 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ ثابت ہوئی ہے، اگر آصف زرداری اور فریال تالپور بیان ریکارڈ نہیں کراتے تو دوبارہ نوٹس جاری کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق دونوں سے پیسوں کی منی ٹریل اور انکم ٹیکس ریٹرنز پوچھے جائیں گے۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوسری جانب سابق صدر اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کا نام سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا جاچکا ہے جس کے بعد دونوں کے بیرون ملک جانے پر پابندی ہے۔

مزید خبریں :