کاروبار
Time 11 جولائی ، 2018

اگلی حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیاں ہونگی: شمشاد اختر

 قانون کے مطابق قرضوں کا حجم جی ڈی پی کے 60 فیصد تک ہونا چاہئیں: نگران وزیر خزانہ_ فوٹو/فائل

اسلام آباد: نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا ہےکہ پاکستان کے ذمہ اندرونی اور بیرونی قرضوں کا حجم 24.5 ٹریلین روپے ہے اور اگلی حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیاں ہوں گی۔

اسلام آباد میں وزارت منصوبہ بندی کے زیر اہتمام سرکاری قرضوں کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نےکہا کہ پاکستان کے ذمہ اندرونی اور بیرونی قرضوں کا حجم 24.5 ٹریلین روپے ہے، 30 جون تک پاکستان کے قرضے جی ڈی پی کے 72 فیصد تک پہنچ گئے اور رواں مالی سال کے آخر تک قرضے جی ڈی پی کے 74 فیصد تک پہنچ جائیں گے، قانون کے مطابق قرضوں کا حجم جی ڈی پی کے 60 فیصد تک ہونا چاہئیں۔

انہوں نے بتایاکہ مجموعی قرضوں کا حجم قانونی حد سے 12 سے 14 فیصد اوپر چلا گیا ہے، قرضے مئی تک 16.5 ٹریلین روپے تک پہنچ گئے ہیں اور بیرونی قرضوں اور واجبات کا حجم 92.2 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا تھاکہ قرضوں میں اضافے کی ایک وجہ غیر ذمے دار اور کمزور معاشی منصوبہ بندی ہے، عالمی سطح پر شرح سود بڑھنے سے پاکستان کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی، اگلی حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیاں ہوں گی، موجودہ معاشی صورت حال کو سنبھالنے کے لیے ذمہ دار قیادت کی ضرورت ہے۔

مزید خبریں :