’ہا گلو‘ کے ساتھ کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کا شاندار اختتام

کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کا اہم مقصد پاکستان کی موسیقی کی کہانیوں کو پیش کرنا تھا—.فوٹو /بشکریہ کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر

کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کا پانچواں اور آخری گانا ’ہا گلو‘ کشمیری موسیقی کے رنگوں کے ساتھ ریلیز کردیا گیا۔

کوک اسٹوڈیو کے نئے پروڈیوسرز زوہیب قاضی اور علی حمزہ کا اہم مقصد پاکستان کی موسیقی کی کہانیوں کو پیش کرنا تھا جس کے لیے انہوں نے ملک کے 5 علاقوں کی مدھر آوازوں کو تلاش کیا۔

اس سلسلے میں آغاز وادی کیلاش سے کیا گیا جہاں سے دو بچیوں آریانا اور آمرینا نے خوبصورت آواز میں گانا ’پاریک‘ پیش کیا۔

بعد ازاں اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے دو بہن بھائی وشنو اور شمو بائی نے ’فقیرا‘ گا کر سب کا دل جیت لیا اور بلوچستان کی نار سُر موسیقی کو ’نصیبایا‘ سے چار چاند لگایا گیا جسے مقامی فنکار منگل اور ان کے ساتھیوں نے بہترین انداز سے گایا۔

کوک اسٹوڈیو کا چوتھا گانا ’تیرے بن سونا‘ لاہور کی مشعال خواجہ کی آواز میں ریلیز ہوا جو مداحوں کو کچھ خاص متاثر نہ کرسکا۔

اور اب کشمیری موسیقی پر مبنی گانا ’ہا گلو‘ ریلیز کیا گیا، جس کے ساتھ ہی کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کے اس سفر کا شاندار اختتام ہوگیا۔

’ہا گلو‘ آزاد کشمیر کے علاقے مظفر آباد کی ایک خوبصورت وادی سے ریلیز کیا گیا، جسے ’قسمیر‘گروپ نے پیش کیا۔

اس گانے میں الطاف میر کی جذبات سے بھرپور نرم آواز شامل ہے جبکہ کشمیری موسیقی کا خاص آلہ ’سارنگی‘ غلام محمد دار، ’تمبکنیر‘ سیف الدین شاہ اور ’گڑھا‘منظور احمد خان نے بجایا ہے۔



کشمیری لوک موسیقی پر مبنی اس گانے میں جدید الیکٹرونک ساؤنڈز کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔

اس گانے کی شاعری میں محبوب کو کھونے کے بعد اس کو پکارا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ کوک اسٹوڈیو سیزن 11 کا آغاز رواں برس اگست میں ہوگا جس میں کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کے فنکار پرفارم کریں گے۔


مزید خبریں :