پاکستان
Time 13 جولائی ، 2018

بنوں: رہنما جے یو آئی (ف) اکرم خان درانی کے قافلے کے قریب دھماکا،4 افراد جاں بحق


بنوں: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اور متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے امیدوار اکرم خان درانی کے قافلے کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 10 سے زائد زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق دھماکا بنوں کے مضافاتی علاقے حوید میں ہوا، جب اکرم خان درانی کا قافلہ انتخابی جلسے میں شرکت کے بعد واپس جا رہا تھا۔

واضح رہے کہ اکرم خان درانی قومی اسمبلی کے حلقے این اے 35 سے متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے)کے ٹکٹ پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے مدمقابل الیکشن لڑ رہے ہیں۔

واقعے میں پولیس اہلکاروں سمیت 13 سے 14 افراد زخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اسپتال بنوں منتقل کردیا گیا۔

جلسہ گاہ کے اطراف 40کے قریب پولیس اہلکار تعینات تھے—۔ جیو نیوز اسکرین گریب

ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) بنوں کریم خان کے مطابق دھماکا انتخابی جلسے سے 50 میٹر دور ہوا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جلسہ گاہ کے اطراف 40کے قریب پولیس اہلکار تعینات تھے اور واک تھرو گیٹس بھی نصب کیے گئے تھے۔

میں محفوظ ہوں، میری گاڑی تباہ ہوگئی، اکرم درانی

دھماکے کے بعد جیو نیوز سے گفتگو میں اکرم خان درانی نے اپنی خیریت کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ وہ بالکل محفوظ ہیں، لیکن ان کے 4 ساتھی شہید ہوئے۔

اکرم خان درانی نے بتایا کہ 'جلسے کے اختتام کے بعد قافلہ حوید بازار سے گزر رہا تھا کہ دھماکا ہوا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'انہیں اللہ نے بچایا ہے، دھماکا ان کی جیپ کے ٹائر کے ساتھ ہوا، جس سے ان کی گاڑی کے ٹائر، شیشے اور باڈی تباہ ہوگئی'۔

اکرم خان درانی کا مزید کہنا تھا کہ 'جلسہ گاہ کے اندر سیکیورٹی اچھی تھی اور اسٹیج کے ساتھ خاردار تاریں بھی لگائی گئی تھیں'۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'موت کا ایک دن مقرر ہے، نہ سیاست چھوڑ سکتے ہیں نہ جلسے جلوس، ہم نے ساری زندگی خطرات میں گزاری ہے، ہم دھماکوں سے خوفزدہ ہو کرملک چھوڑنے والے نہیں'۔

ایم ایم اے امیدوار کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ہمیں خیال رکھنا ہے اور اس کی حفاظت بھی ہماری حفاظت ہے، جب ملک مضبوط ہوگا تو دفاع بھی مضبوط ہوگا اور ہم بھی مضبوط ہوں گے۔

اکرم خان درانی نے مزید کہا کہ ہمیں کبھی سازگار حالات نہیں ملے، ہم نے جمہوریت کے لیے جدوجہد اور کشمکش میں زندگی گزاری ہے۔

سابق وفاقی وزیر کے مطابق ان پر یہ پانچواں حملہ ہوا ہے جبکہ پولیس اور اداروں نے انہیں سیکیورٹی خطرات سے آگاہ کر رکھا تھا۔

واضح رہے کہ یہ دھماکا ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب 10 جولائی کو صوبائی دارالحکومت پشاور کے علاقے یکہ توت میں کارنر میٹنگ کے دوران خودکش حملے کے نتیجے میں پی کے 78 سے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہارون بلور سمیت 22 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

مزید خبریں :