پاکستان
Time 14 جولائی ، 2018

سانحہ مستونگ میں شہید سراج رئیسانی سپردخاک، شہداء کی تعداد 131 ہو گئی


سانحہ مستونگ کے بعد ملک بھر کی فضا سوگوار ہے ، اپنے پیاروں کو کھونے والے غم سے نڈھال ہیں ، سیکڑوں گھروں پر قیامت گزر گئی جبکہ شہداء کی تعداد 131 ہوگئی ہے۔

100 سے زائد زخمی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔گزشتہ روز مستونگ میں ہونے والے خود کش دھماکے میں شہید ہونے والے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سراج رئیسانی و دیگر افراد کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد انہیں سپرد خاک کردیا گیا۔

سراج رئیسانی کی نماز جنازہ کوئٹہ کے موسیٰ اسٹیڈیم میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علاؤ الدین مری، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ اور صوبائی وزراء سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔

سراج رئیسانی کی تدفین اُن کے آبائی علاقے کانک میں کر دی گئی— فوٹو: جیو نیوز

نماز جنازہ میں سراج درانی کے بھائیوں نواب اسلم رئیسانی، نوابزادہ لشکری رئیسانی، آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم انجم، آئی جی پولیس بلوچستان اور قبائلی عمائدین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سراج رئیسانی کی تدفین اُن کے آبائی علاقے کانک میں کر دی گئی۔

آرمی چیف نے سراج رئیسانی کو ’پاکستان کا سپاہی‘ قرار دے دیا

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مستونگ دھماکے میں شہید ہونے والے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سراج رئیسانی کو پاکستان کا سپاہی قرار دیا ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سراج رئیسانی کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف نے سراج رئیسانی کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور سی ایم ایچ کوئٹہ میں مستونگ دھماکے کے زخمیوں کی عیادت بھی کی۔

مزید تین زخمی دم توڑ گئے

 بلوچستان کے ضلع مستونگ میں گزشتہ روز ہونے والے خودکش حملے کے مزید تین زخمی دم توڑ گئے ہیں جس کے بعد دھماکے کے شہداء کی تعداد 131 ہو گئی ہے جب کہ پورے ملک میں فضا سوگوار ہے۔

حکومت بلوچستان کی جانب سے سانحہ مستونگ پر 2 روزہ سوگ کے اعلان پر تمام سرکاری عمارات پر قومی پرچم سرنگوں ہے۔

دوسری جانب بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی سانحہ مستونگ پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ پارٹی کا کوئٹہ میں ہونے والا آج کا انتخابی جلسہ بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ نواب زادہ سراج رئیسانی بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار تھے اور حلقہ پی بی 35 مستونگ سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے۔

واقعے کا مقدمہ درج

لیویز حکام کے مطابق مستونگ خودکش حملےکا مقدمہ تھانہ صدر مستونگ میں نائب تحصیلدار کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔ 

دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ مستونگ حملے میں ملوث دہشت گرد کے دو مبینہ ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق دہشت گرد کے دونوں ساتھی افغانستان کے راستے چاغی میں داخل ہوئے اور مبینہ خود کش بمبار بلوچستان عوامی پارٹی کے جلسے میں پہلی صف میں بیٹھا ہوا تھا۔

پاکستان بار کونسل کا سوگ اور ہڑتال کا اعلان

پاکستان بار کونسل کی جانب سے سانحہ مستونگ اور بنوں کی مذمت کرتے ہوئے 2 دن کے سوگ اور ایک دن کی ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔

وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل کامران مرتضیٰ کے مطابق آج ملک بھر میں عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔

کامران مرتضی نے واقعات میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دہشت گردی کے ان واقعات کی شدید مذمت کی۔

علاوہ ازیں ملک کی دیگر بار کونسلز نے بھی مستونگ حملے کی مذمت کرتے ہوئے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

یورپی یونین، امریکا اور سعودی عرب کی مذمت

یورپی یونین، امریکا، سعودی عرب اور دیگر ملکوں نے مستونگ میں انتخابی جلسے کے دوران خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

یورپی یونین نے دھماکے میں جاں بحق افراد کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ حملوں کی مکمل تفتیش کی اشد ضرورت ہے اور توقع ہے کہ پاکستانی حکام انتخابی سرگرمیوں کی سیکیورٹی یقینی بنائیں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے بھی پاکستان میں انتخابی جلسوں میں خودکش دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسےحملے پاکستانی عوام کو جمہوری حقوق سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کا اپنے بیان میں مزید کہنا تھا کہ دھماکوں میں جاں بحق افراد کے اہلخانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں۔

دوسری جانب سعودی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مستونگ میں دھماکے کو دہشت گردی اور انتہاپسندانہ عمل قرار دیتے ہوئے یقین دلایا گیا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف مہم میں سعودی عرب، پاکستان سے مکمل تعاون جاری رکھے گا۔

مزید خبریں :