پاکستان
Time 14 جولائی ، 2018

مخلوط حکومت تشکیل پائی تو آصف زرداری وزیراعظم کے امیدوار ہوں گے، بلاول بھٹو


اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر آئندہ الیکشن کے بعد مخلوط حکومت تشکیل پاتی ہے تو آصف علی زرداری پیپلز پارٹی کی جانب سے وزیراعظم کے امیدوار ہوں گے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’جرگہ‘ میں میزبان سلیم صافی کو انٹرویو میں بلاول نے کہا کہ اگر اتحادی حکومت بنتی ہے تو وزارت عظمیٰ کے لیے سب سے بہتر انتخاب آصف علی زرداری ہوں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ سابق صدر زرداری کو اتحادی حکومت چلانے کا وسیع تجربہ ہے،ماضی میں انہوں نے اتحادی حکومت میں ہو کر این ایف سی ایوارڈ اور اٹھارہویں ترمیم جیسی کامیابیاں حاصل کیں۔

بلاول نے سانحہ مستونگ پر انتخابی سرگرمیاں معطل کرنے اور مالا کنڈ کا جلسہ منسوخ کرنے کا اعلان کردیا اور کہا کہ جب سیکڑوں شہادتیں ہو جائیں تو وہ کیسے پارٹی ترانے گائيں اور نعرے لگائيں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی والدہ کا مشن مکمل کرنا ہے، ہم نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 8 لاکھ افراد کو غربت سے نکالا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنا سیاسی سفر 19 سال کی عمر سے شروع کیا، مجھے خطرات کا سامنا ہے لیکن میرے پاس کوئی آپشن نہیں، میں لندن جا کر نہیں بیٹھ سکتا۔

بلاول نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے کیس میں انصاف کے لیے اقوام متحدہ تک گئے لیکن آج تک ہمیں انصاف نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سینیٹ چیئرمین کے معاملے پر 2 دن پہلے  اپنا ذہن تبدیل کیا تھا، مخلوط حکومت ہوئی تو آصف زرداری پیپلزپارٹی کی جانب سے وزیراعظم کے امیدوار ہوں گے۔

بلاول نے مزید کہا کہ پاناما ایک بین الاقوامی اسکینڈل تھا لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت میں ایسا کوئی الزام نہیں لگا۔

ایک سوال کے جواب میں پی پی چیئرمین نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے (ن) لیگ اور پی ٹی آئی سے نظریاتی اختلافات ہیں، ن لیگ اور پی ٹی آئی کے معیشت اور انتہاپسندی پر نظریات ایک جیسے ہیں۔

بلاول نے کہا کہ خارجہ پالیسی میں وزیراعظم کو پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر فیصلے کرنے چاہئیں، پاکستان ،ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پیپلزپارٹی کی خارجہ پالیسی کا نتیجہ تھا۔

مزید خبریں :