پاکستان
Time 21 جولائی ، 2018

منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور مفرور قرار


کراچی: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے حسین لوائی و دیگر کے خلاف مقدمے کے چالان میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کو مفرور ملزم قرار دے دیا۔

ایف آئی اے نے اربوں روپے کے منی لانڈرنگ کے مقدمے کا عبوری چالان سیشن جج جنوبی کی عدالت میں جمع کرایا۔

ایف آئی اے نے نجی بینک کے چئیرمین حسین لوائی سمیت مجموعی طور پر 20 افراد کو مفرور قرار دیا گیا۔ اس فہرست میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کا نام 19 اور 20 ویں نمبر پر ہے۔

حسین لوائی و دیگر کے خلاف درج مقدمے میں مفرور ملزمان میں انور مجید اور ان کے بیٹے کا نام بھی شامل ہے۔

آصف زرداری کے ترجمان کی تردید

سابق صدر آصف زرداری کے ترجمان عامر فدا پراچہ کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو اشتہاری قرار دینےکی خبر جھوٹ پر مبنی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایسے بیان آصف زرداری کو سیاسی طور پر نقصان پہنچانے کی سازش ہے۔

انہوں نے ایف آئی اے کے ڈی جی بشیر میمن کو پیپلز پارٹی کا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا بھائی جی ڈی اے کی جانب سے سندھ میں انتخابات لڑ رہا ہے۔

عامر فدا پراچہ نے الزام عائد کیا کہ بشیر میمن الیکشن میں اپنے بھائی کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں اور پیپلز پارٹی بارہا بشیر میمن کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے نجف مرزا کے خلاف بھی ایک مقدمہ دائر کیا ہوا ہے، نجف قلی مرزا ایف آئی اے کے وہ افسر ہیں جو آصف زرداری پر تشدد میں ملوث ہیں۔

ترجمان آصف زرداری نے کہا کہ ایف آئی اے کے دونوں افسران آصف زرداری کو بدنام کرنے کی مہم پر ہیں لیکن وہ ناکام ہوں گے کیونکہ سپریم کورٹ میں پیش رپورٹ میں آصف زرداری کا نام ملزمان کی فہرست میں شامل نہیں ہیں۔

کیس کا پس منظر 

ایف آئی اے حسین لوائی سمیت 32 افراد کے خلاف بےنامی اکاؤنٹس کی تحقیقات جاری ہیں۔ ان اکاؤنٹس کے ذریعے مبینہ طور پر اربوں روپے کی ٹرانسیکشنز ہوئیں ہیں۔

ایف آئی اے ذرائع بتاتے ہیں کہ یہ اکاؤنٹس 2014 میں چند ماہ کے لیے کھولے گئے تھے، ان اکاؤنٹس کی تحقیقات 2015 میں شروع ہوئی تھی تاہم دباؤ کے باعث ایف آئی اے نے یہ تحقیقات روک دی تھیں۔

ان بینک اکاؤنٹس میں اربوں روپے کی ٹرانسیکشنز ہوئیں، ایک دوسرے بینک کے اکاؤنٹ میں ایکویٹی کی خاطر اربوں روپے بھی بھیجے گئے، بینک اکاؤنٹس مختلف لوگوں کے نام پر جعلی کاغذات پر کھولے گئے، ان افراد سے جب تحقیقات ہوئی تو انہوں نے ان اکاؤنٹس سے لاتعلقی ظاہر کی۔

مزید خبریں :