پاکستان
Time 22 جولائی ، 2018

سانگھڑ اور سیہون میں اے آر اوز کی پوسٹل بیلٹ پیپرز کھولنے کی کوشش، 6 افسران گرفتار


سانگھڑ اور سیہون میں اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز (اے آر اوز) نے پوسٹل بیلٹ پیپرز کھولنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں 6 پولنگ افسران گرفتار کرلیے گئے۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اے آر اوز کی پوسٹل پیپرز کھولنے کی کوشش کے واقعے پر چیف سیکریٹری سندھ سے رابطہ کرلیا ۔

نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے سیہون کے حلقے پی ایس 80 پر پوسٹل بیلٹ پیپرز کھولنے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی سی اور ایس ایس پی سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم جاری کردیا ہے۔

ترجمان وزیر اعلیٰ ہاؤس کے مطابق نگران وزیر اعلیٰ کے نوٹس پر ایس ایس پی نے 6 پولنگ افسران کو گرفتار کرلیا جن میں اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر قربان میمن، محمدصالح، عابدعلی، محمد اسلم، غلام مصطفی اور عبدالعزیز شامل ہیں۔

سندھ یونائیٹڈ پارٹی (ایس یو پی) کے رہنما روشن برڑو نے بتایا کہ سیہون کے حلقے پی ایس 80 اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر قربان میمن کے دفتر میں اچانک گئے تو وہاں قربان میمن کے ساتھ پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر عزیز راہپوٹو موجود تھے اور اے آر او کی میز پر پوسٹل بیلٹ کے لفافے موجود تھے۔

ایس یو پی کے رہنما روشن برڑو نے الزام عائد کیا کہ اے آر او قربان میمن پوسٹل بیلٹ پر مرضی کے امیدوار کا نام لکھ رہے تھے۔

تاہم ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اے آر او قربان میمن کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا کہ پوسٹل بیلٹ پیپرز کے لفافے   اے آر او قربان میمن کی ٹیبل پر پڑے ملے، جس کے باعث پوسٹل بیلٹ پیپرز کا مرحلہ مشکوک ہوگیا ہے۔

بعد ازاں سندھ یونائیڈ پارٹی کے کارکنوں نے سیہون میں اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے مطابق عام انتخابات 2018 کے سلسلے میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام مکمل کرلیا گیا ہے، عام انتخابات کے لیے 22کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں اور پہلی بار سیکیورٹی فیچرز پر مبنی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔ 

مزید خبریں :