13 اگست ، 2018
معروف امریکی کمپنی گوگل کی اینڈرائڈ اور آئی فون پر دستیاب کئی سروسز صارفین کی لمحہ بہ لمحہ نقل و حرکت کو ریکارڈ کر رہی ہیں یہاں تک کہ ایسے صارفین جنہوں نے گوگل کو ایسا کرنے سے روک رکھا ہے وہ بھی اس سے محفوظ نہیں ہیں۔
گوگل دعویٰ کرتا ہے کہ صارفین سیٹنگز میں جا کر لوکیشن ہزٹری (یعنی نقل و حرکت کی تفصیلات) کو بند کر سکتے ہیں۔
لیکن امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گوگل کا دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے اور صارفین کے پرائیویسی سیٹنگ کے ذریعے منع کرنے کے باوجود گوگل کی سروسز صارفین کی لوکیشن کا ڈیٹا محفوظ کرتی ہے۔
مثال کے طور پر گوگل پر جب آپ 'میپ ایپ ' کھولتے ہیں تو وہ آپ کی لوکیشن یعنی جس جگہ آپ موجود ہوتے ہیں ، کی تصویر لے لیتا ہےاور اینڈرائڈ فون پر موسم کی تفصیلات کی خودکار اپ ڈیٹس بھی کی موجودہ جگہ کو تعین کر سکتی ہیں۔
یہاں تک کے بعض سرچ کے الفاظ مثلاً 'چاکلیٹ چپ کوکیز' جن کا جگہ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا وہ بھی آپ کی موجودگی کی جگہ کا ریکارڈ محفوظ کر لیتی ہیں۔
تاہم،گوگل اس بات کی تردید کرتا ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ اس نے اپنے ٹولز کی تفصیلات میں سب کچھ واضح کر رکھا ہے اور صارفین کے پاس اپنے لوکیشن کو آن یا آف کرنے کا کنٹرول موجود ہے جب کہ یہ تفصیلات کسی بھی وقت ڈیلیٹ کی جا سکتی ہیں۔