اب وائی فائی صرف انٹرنیٹ ہی نہیں چلائے گا، سیکیورٹی میں بھی مدد دے گا

محققین کے مطابق عام وائی فائی کی مدد سے عوامی مقامات پر اسلحے اور دھماکا خیز مواد کی نشان دہی کی جا سکتی ہے—.فائل فوٹو

یوں تو وائی فائی سگنلز صرف انٹرنیٹ سروس مہیا کرنے میں کارآمد تھے لیکن اب ان سے سیکیورٹی کا جائزہ بھی بخوبی لیا جا سکے گا۔

امریکا کی رٹگرز یونیورسٹی- نیو برنس وِک (Rutgers University-New Brunswick) کی جدید تحقیق کے مطابق عام وائی فائی کی مدد سے عوامی مقامات پر اسلحے اور دھماکا خیز مواد کی نشان دہی کی جا سکتی ہے۔

محققین کے مطابق وائرلیس سگنلز خطرناک اور دہشت پھیلانے والی اشیاء کا جائزہ لینے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

سائنسدانوں نے وائی فائی سگنلز کو سیکیورٹی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی غرض سے کئی مرتبہ آزمائش کی اور اس کے نتائج 95 فیصد درست رہے۔

فوٹو/ بشکریہ شٹر اسٹاک—۔

محققین کا کہنا ہے کہ وائی فائی سسٹم روایتی سیکیورٹی سسٹم سے زیادہ معاون ہے کیونکہ اس کی وجہ سے اسکریننگ سسٹم پر آنے والی لاگت ختم ہوجائے گی اور نہ ہی لوگوں کے ذاتی بیگز وغیرہ کو کھول کر چیک کرنا پڑے گا جب کہ اس وقت جو سیکیورٹی اسکریننگ سسٹم استعمال کیا جارہا ہے، اس میں زیادہ اہلکاروں اور آلات کی ضرورت پیش آتی ہے جس سے وقت کا بھی ضیاع ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں شریک ایک محقق کا کہنا ہے کہ لوگوں کے بیگز اور اشیاء چیک کرنے کے لیے ہمیشہ اہلکاروں کی ضرورت ہوتی ہے، لہذا ہماری کوشش ہے کہ وائی فائی کے ذریعے اس کام کو آسان کردیا جائے۔

فوٹو/ بشکریہ ڈیزی،پروفیسر چین—

ان کا کہنا تھا کہ کسی بڑی عوامی جگہ پر انفراسٹرکچر کی سیکیورٹی پر مہنگی اسکریننگ کرنی پڑتی ہے کہ کہیں کسی کے پاس ایسا مواد یا ہتھیار تو نہیں جو کہ خطرے کا باعث ہو اور یہ ایک مشکل کام ہے تاہم وائی فائی سیکیورٹی سستم کے تحت یہ اسکین کرنے میں آسانی ہوگی کہ کس فرد کے بیگ میں یا جیب میں کیا ہے۔

سیکیورٹی وائی فائی ڈیوائس 2 یا تین اینٹینوں پر مشتمل ہوگی جس کا ایک سگنل اشیاء اور ہتھیار کا جائزہ لے گا جب کہ دوسرا اس حوالے سے نشاندہی کرے گا۔

اس سسٹم کے تحت ہتھیار، ایلومینیم، کینز لیپ ٹاپ، بیٹریز اور دیگر اسٹیل اور دھات کی چیزوں کی شناخت کی جاسکتی ہے، ساتھ ہی یہ اس حوالے سے بھی آگاہ کردے گا کہ کسی کے پاس الکوحل، تیزاب یا کوئی بھی کیمیکل والی چیز تو نہیں۔

مزید خبریں :