صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کی حمایت کیلئے پیپلز پارٹی کا ن لیگ سے رابطہ

خورشید شاہ کی سربراہی میں پیپلز پارٹی کے وفد کی ایاز صادق سے ملاقات، اعتزازاحسن کو ووٹ دینے کے بدلے سینیٹ میں ن لیگ کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، ذرائع— فوٹو: فائل

پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کی حمایت کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن سے رابطہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق خورشید شاہ کی سربراہی میں پیپلز پارٹی کے وفد نے ایاز صادق سے ملاقات کی جس میں پیپلز پارٹی نے اعتزازاحسن کو صدارت کے عہدے کے لیے ووٹ دینے کے بدلے سینیٹ میں ن لیگ کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا ہے، عید سے قبل پیپلز پارٹی کے وفد کی شہباز شریف سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے عارف علوی کو صدر پاکستان کے عہدے کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے پیپلز پارٹی نے خورشید شاہ کو امیدوار نامزد کیا تھا اور ن لیگ سے درخواست کی تھی کہ وہ خورشید شاہ کو ووٹ دے، ن لیگ کے ارکان نے خورشید شاہ کو ووٹ دیا تھا تاہم پی ٹی آئی کے اسد قیصر کثرت رائے سے اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوگئے تھے۔

اس کے بعد وزیراعظم کے انتخاب کا معاملہ آیا جس کے لیے ن لیگ نے شہباز شریف کو نامزد کیا تھا اور دوسری جانب عمران خان تھے۔ ن لیگ کو توقع تھی کہ پیپلز پارٹی وزارت عظمیٰ کے لیے شہباز شریف کو ووٹ دے گی تاہم عین موقع پر پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کے انتخابی عمل سے لاتعلق رہنے کا اعلان کردیا تھا اور اس کے ارکان نے نہ شہباز شریف کو ووٹ دیے نہ عمران خان کو اور یوں عمران خان کثرت رائے سے وزیراعظم منتخب ہوگئے۔

ن لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے پیپلز پارٹی کی جانب سے حمایت نہ کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں پیپلز پارٹی سے کوئی گلہ نہیں، انہیں آصف زرداری کی مجبوری کا احساس ہے۔

شہبازشریف کو وزیراعظم کے لیے ووٹ دینے کی بات نہیں ہوئی تھی، خورشید شاہ

اس حوالے سے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ شہبازشریف کو وزیراعظم کے لیے ووٹ دینے کی بات نہیں ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا اپوزیشن کوایک ماہ دھرنے دینے والاچیلنج بچگانہ عمل ہے، اپوزیشن کا ایک ماہ دھرنا بڑی بات ہوتی ہے، وزیراعظم اگر15 دن کا دھرنا برداشت کرگئے تومیں سیاست چھوڑ دوں گا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ کو جلسہ گاہ سمجھ بیٹھے ہیں، عمران خان ابھی سنجیدہ نہیں ہوئے ہیں، اپوزیشن میں ن لیگ کے ساتھ ہوں گے اسے تنہا نہیں چھوڑیں گے، کوشش کریں گے حکومت اپنی مدت پوری کرے، جہاں حکومت غلط ہوگی مخالفت کریں گے، شفاف الیکشن کے لیے نئے قوانین بنائیں گے۔

مزید خبریں :