31 اگست ، 2018
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ایک افسر نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے نئے وزیراعظم عمران خان کو موقع دینا چاہتی ہے تاکہ وہ بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کر سکیں۔
امریکا کے اسسٹنٹ سیکرٹری دفاع برائے امور ایشیا و بحرالکاہل رینڈل شرائیور نے کہا کہ پاکستان کی بہت سی حکومتیں بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانا چاہتی تھیں لیکن جلد ہی ان حکومتوں کو حقائق اور مشکلات کا اندازہ ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے متعلق امریکا کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
افسر نے مزید کہا کہ کہا کہ پاکستان کی مالی امداد میں کٹوتی کا امریکی رویہ برقرار رہے گا۔
خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور چیئرمین جوائنٹس چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ آئندہ ہفتے پا کستان کا دورہ کریں گے اور پاکستان کی نئی قیادت سے ملاقات کریں گے۔
امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے تصدیق کی ہے کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈن فورڈ آئندہ ہفتے پاکستان آئیں گے۔
امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ اور جنرل جوزف وزیر اعظم عمران خان اور دیگر پاکستانی رہنماؤں سے ملاقات میں امریکی عہدیدار صاف اور واضح طور پر یہ طے کریں گے کہ ہمیں کیا کرنا ہے۔