دنیا
Time 21 ستمبر ، 2018

امریکا فوجی ادارے پر پابندی فوری ختم کرے یا نتائج کیلئے تیار رہے: چین

— فوٹو: فائل 

بیجنگ: امریکا نے روس سے لڑاکا طیارے اور میزائل سسٹم خریدنے پر چین کے ایک فوجی ادارے پر پابندی لگادی جس پر چین نے امریکا کو متنبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ’اپنی اس غلطی‘ کو درست کرے اور پابندی ختم کرے ورنہ نتائج کے لیے تیار رہے۔

غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی ایجنسی پر پابندی لگانے کے لئے ایگزیکٹو آرڈر جاری کردیئے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ چینی فوج کی برانچ اکنامک ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ کے ڈائریکٹر پر فوری پابندی نافذ کردی ہے اور اب وہ امریکیوں کےساتھ کاروبار بھی نہیں کرسکیں گے۔

امریکا نے چینی ایجنسی اور اس کے سربراہ کو اُس فہرست میں بھی شامل کرلیا ہے جس کے ذریعے وہ امریکیوں کے ساتھ بزنس نہیں کر سکیں گے۔

امریکی انتظامیہ نے روسی ملٹری اور انٹیلی جنس سے تعلق رکھنے والے مزید 33 افراد اور کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا ہے۔

امریکا کا کہنا ہے کہ چینی ادارے کا روسی ہتھیاروں کی خریداری کا اقدام روس پر عائد اُن امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے جن کے تحت روس کی دفاعی صنعت کے ساتھ بڑے پیمانے پر لین دین کرنے والے تیسرے فریق پر پابندیاں لگ سکتی ہیں۔

امریکی پابندیوں پر چین نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکا چینی فوجی ادارے پر عائد پابندیاں ختم کرے ورنہ نتائج کے لیے تیار ہوجائے۔

بیجنگ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی اقدام نے دونوں ممالک کے تعلقات کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم امریکا سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس غلطی کو درست کرے اور ان نام نہاد پابندیوں کو ختم کرے بصورت دیگر اس کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری امریکا پر عائد ہوگی۔'

واضح رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان پہلے ہی تجارتی کشیدگی جاری ہے اور امریکی صدر نے گزشتہ دنوں ہی چین کی 200 ارب ڈالر کی درآمدات پر اضافی ٹیکس عائد کیا تھا اور ساتھ ہی جوابی کارروائی کی صورت میں مزید محصولات لگانے کی دھمکی بھی دی تھی۔

مزید خبریں :