پاکستان
Time 22 ستمبر ، 2018

اڈیالہ جیل سے حنیف عباسی کی وائرل تصویر کے معاملے پر وفاق پنجاب حکومت سے ناراض

19 ستمبر کو سابق وزیراعظم نواز شریف کی اڈیالہ جیل سے رہائی کے موقع پر حنیف عباسی کی بھی جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں موجودگی کے معاملے پر سوشل میڈیا پر کافی لے دے ہوئی—۔فائل فوٹو

لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی رہائی کے موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی اڈیالہ جیل میں سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں موجودگی کے معاملے پر فوری ایکشن نہ لینے پر وفاق، پنجاب حکومت سے ناراض ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے حنیف عباسی کی اڈیالہ جیل میں جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں موجودگی کے معاملے پر فوری ایکشن نہ لینے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

حنیف عباسی کی تصویر کے معاملے پر جب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری سے سوال کیا گیا تھا تو انہوں نے کہا تھا کہ امید ہے پنجاب حکومت نوٹس لے گی، جس کے بعد نوٹس لیا گیا تھا۔

وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ سپرنٹنڈنٹ جیل و دیگر ذمہ داروں کو فوری نوٹس دیا جانا چاہیے تھا، کیوں کہ تصویر کے معاملے پر پنجاب حکومت کی عدم دلچسپی سے پارٹی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

وفاقی حکومت کے مؤقف کے مطابق محکمہ داخلہ اور وزیر جیل خانہ جات کو نوٹس لینا چاہیے تھا تاکہ میڈیا پر بات ہی نہ آتی۔

یاد رہے کہ 2 روز قبل اسی معاملے پر کمیٹی قائم کی گئی تھی جس میں ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملک شوکت فیروز اور اے آئی جی جوڈیشل پنجاب ملک سرفراز نواز شامل تھے۔

 بعدازاں انکوائری کمیٹی کی تجویز پر حنیف عباسی کو اڈیالہ جیل سے اٹک جیل منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے لیگی رہنما کو اٹک جیل منتقل کردیا گیا۔

مزید خبریں :