پاکستان
Time 19 اکتوبر ، 2018

مستقبل میں پاکستان آبی قلت کا شکار ہوسکتا ہے، چیف جسٹس

کانفرنس کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کر رہے ہیں—۔جیو نیوز

اسلام آباد: پانی جیسی عظیم نعمت کو محفوظ بنانے کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان کے زیر اہتمام دو روزہ کانفرنس سے خطاب کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ مستقبل میں پاکستان آبی قلت کا شکار ہوسکتا ہے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی ہدایت پر پاکستان لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے زیر اہتمام ہونے والی اپنی نوعیت کی اس پہلی کانفرنس کا افتتاح صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کیا، جس کی سربراہی چیف جسٹس کر رہے ہیں۔

کانفرنس سے خطاب میں جسٹس ثاقب نثار نے پانی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کے بغیر زندگی کا وجود ناممکن ہے، انسان خوراک کے بغیر تو زندہ رہ سکتا ہے لیکن پانی کے بغیر نہیں۔

چیف جسٹس نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ پاکستان کے آبی ذخائر خطرناک حد تک کم ہوچکے ہیں اور مستقبل میں ملک آبی قلت کا شکار ہوسکتا ہے۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آبی ذخائر میں اضافے کے لیے عدلیہ بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے، لیکن آبی پالیسی کے نفاذ میں انتظامیہ کا کلیدی کردار ہے۔

انہوں نے پاکستان کو قلتِ آب سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بڑے ڈیموں کی تعمیر کے لیے سرمایہ نہیں، اس لیے ڈیم فنڈ قائم کیا۔

جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ماضی میں پانی کے ذخائر میں اضافے پر توجہ نہیں دی گئی، لیکن ہمیں اپنی قوم کو خشک اور قحط سالی سے بچانا ہوگا اور پانی کے استعمال میں بھرپور احتیاط اور کفایت شعاری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

آبی ذخائر کے حوالے سے اس کانفرنس میں غیر ملکی آبی ماہرین بھی شریک ہیں، جو کم مدت میں پانی کے ذخائر کی تعمیر کے حوالے سے اپنی تحقیقی خدمات کے بارے بتائیں گے۔

اس کانفرنس کے مجموعی طور پر 5 سیشنز ہوں گے، جس سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور چیئرمین واپڈا بھی خطاب کریں گے۔

مزید خبریں :