ابو ظہبی میں ایک بلند عمارت گر گئی؟

پاکستان نے آسٹریلیا کو ٹی 20 سیریز میں کلین سوئپ کیا۔

آج کے جدید دور میں بڑی بڑی بلند و بالا عمارتیں بن رہی ہیں اور پرانی بلند عمارتوں کو گرانے کے لیے بھی جدید طریقے استعمال کیےجا رہے ہیں۔ عمارت کو ہتھوڑے سے نہیں بلکہ بارود کی مدد سے زمین بوس کر دیا جاتا ہے۔ اکثر عمارتوں کے انہدام کے لیے مناظر عام طور پر خبروں میں دکھائی دیتے ہیں۔ آسمان کی بلندیوں کو چھوتی ہوئی عمارت چند منٹ میں غائب ہو جاتی ہے۔ متحدہ عرب امارات میں دنیا کی عمارت برج خلیفہ ہے لیکن یہ تذکرہ اس عمارت کا نہیں بلکہ اس سے بڑی عمارت کا ہے جو دیکھتے ہی دیکھتےآسمان سے زمین پر آ گری۔

یہ تذکرہ ہے کرکٹ کی دنیا میں آسمانوں کو چھونے والی آسٹریلیا کا۔ لیکن کھیلوں کے میدان میں ایسا نہیں ہوتا مگر سرفراز الیون نے یہ تماشہ ابوظہبی میں دکھایا۔ دنیا کی مضبوط ترین ٹیم آسٹریلیا ایسے ڈھیر ہوئی جیسےاس کو گرانے کے لیے وکٹ پر بارود بچھا ہوا تھا۔ صرف 6 اوورز میں 6 کھلاڑی آؤٹ ہو جائیں، کوئی سوچ نہیں سکتا۔ سرفرازالیون میں آسٹریلوی ٹیم کے خلاف کیا بولرز میدان میں تھے یا وہ شوٹرز تھے۔آسٹریلوی بیٹنگ لائن اس طرح تباہ ہو جائے جیسے ۔۔۔ کوئی فلمی سین ہو ۔۔۔کیا بریڈ مین ، چیپل اور ایلن بارڈر جیسے مہان کھلاڑیوں کے وارث اب یہ ہیں؟

ٹیم چھ اوورز میں ڈھیر ہو جاتی ہے۔ پاکستان کا بھولا بھالا کپتان سرفراز کلین سوئپ کر جاتا ہے۔۔۔ کوئی سوچ نہیں سکتا تھا۔۔ لیکن اب یہ حقیقت ہے۔ دنیا نے دیکھا کہ آسٹریلیا کی ٹیم صرف 89 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ نے کہا کہ میچ میں پاور پلے زیادہ تباہ کن تھا۔ جیسے ٹی وی پر کار کریش کا سین سلوموشن میں دکھایا جا رہا ہو ۔۔ آسٹریلوی بیٹنگ لائن صرف 89 رنز پر ہو گئی۔

لیکن آسٹریلوی ٹیم اب پہلے جیسی کہاں رہی۔

جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن میں ہونے والے میچ میں آسٹریلوی بالرز نےگیند کی چمک ختم کرنے کے لیے ریگ مال استعمال کیا۔آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو جیمز سدرلیندڈ نے اعتراف کیا۔ یہ سب کچھ آسٹریلوی ٹیم کے لیے باعث شرمندگی ہے۔

پاکستان کے خلاف ٹی 20 سیریز میں وائٹ واش کے بعد شین وارن نے کہا کہ اس سے پہلے آسٹریلوی ٹیم ٹیسٹ سیریز بھی بڑے مارجن سے ہار چکی ہے۔ انہوں نے آسٹریلوی ٹیم کی سلیکشن پر بھی سوال اٹھائے۔ اور اب تو کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین ڈیوڈ پی ور کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔ آئی سی سی کے سابق چیف ایگزیکٹو میلکم اسپیڈ نے بھی آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے سربراہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا ہے۔



نوٹ: یہ تحریر پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹی 20 سیریز ختم ہونے سے قبل لکھی گئی تھی۔

مزید خبریں :