کم عمری میں بھنگ کا نشہ ترک کرنے والے نوجوانوں کیلئے خوشخبری

وہ نوجوان جو کم عمری میں ہی بھنگ کا استعمال ترک کردیتے ہیں ان میں 30 دن بعد سے ہی ذہنی نشوونما دوبارہ سے ہونا شروع ہو جاتی ہے— فائل فوٹو

نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ نوجوان جو کم عمری میں ہی بھنگ کے نشے کا استعمال ترک کر دیتے ہیں ان میں ایکھنے کی صلاحیت میں نہ صرف اضافہ ہوتا ہے بلکہ نشے کے منفی اثرات بھی جلد زائل ہو جاتے ہیں۔

میساچیوسٹس جرنل اسپتال میں ہونے والی تحقیق کے مطابق نوجوانوں میں بھنگ کے نشے کا استعمال ترک کر دینے کے 30 دن بعد سے ہی ان کی ذہنی نشوونما دوبارہ سے بہتر ہونا شروع ہو جاتی ہے اور ان کی سیکھنے کی صلا حیت میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔

تحقیق میں بھنگ کا تواتر سے استعمال کرنے والے ایک ایسے گروپ کا موازنہ کیا گیا جو تفریحاً ہفتے میں ایک بار بھنگ کا نشہ کرتا تھا۔یہ گروپ 16 سے 25 سال کی عمر کے نوجوانوں پرمشتمل تھا۔

بوسٹن کی ڈاکٹر ششسٹر کے مطابق بھنگ کا نشہ نہ کرنے والوں میں سیکھنے کا عمل زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ بھنگ مسلسل استعمال کرنے والوں کیلئے اچھی خبر سناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کم عمری میں ہی نشہ ترک کردینے سے بھنگ کے ہونے والے منفی اثرات زائل ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق نوجوانوں میں بھنگ کا استعمال زیادہ تر 20 سال کی عمر کے اوائل میں دیکھا گیا ہے۔

سینٹر فار ایڈکشن اینڈ مینٹل ہیلتھ ٹورانٹو کی سائنسدان ڈاکٹر رومینا مزراہی نے اس تحقیق کو انتہائی اہم قرار دیا ہے۔ 

ڈاکٹر مزراہی کے مطابق نوجوانوں کو یہ بات سمجھنی ہو گی کہ 25 سال کی عمر تک دماغی نشو و نما جاری رہتی ہے اور بھنگ کا استعمال اس نشوونما کو روک دیتا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کینیڈا میں بھنگ کی خرید و فروخت اور استعمال کی اجازت قانونی طور پر دے دی گئی تھی جس کے بعد بڑے پیمانے پر نوجوانوں نے اس کا استعمال شروع کردیا ہے۔

مزید خبریں :