پاکستان
Time 08 نومبر ، 2018

نوازشریف اور مریم شاید حالات ٹھنڈے کررہے ہیں: زرداری


خیرپور: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نےکہا ہےکہ نوازشریف اور مریم شاید حالات ٹھنڈے کررہے ہیں۔

خیرپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ اس وقت حکومت میں انڈر 40 ٹیم کھیل رہی ہے دیکھتے ہیں کیا کرتی ہے کیا نہیں کرتی، حکومت کی جو شروعات ہے وہ جس طرح دیکھ رہے ہیں وہ ابھی تک اپوزیشن موڈ میں ہیں، انہیں کہا ہےکہ ہمیں اپنا کام کرنے دیں ہم اپوزیشن ہیں، آپ حکومت کی طرح بات کریں۔

نوازشریف ڈیل کے ذریعے آئے تھے یہ بھی ایسے ہی آئے ہیں: سابق صدر

سابق صدر نے کہا کہ ہمیں نواز شریف کی حکومت پر بھی اعتراض تھا وہ بھی کسی ڈیل کے ذریعے آئے تھے اور یہ بھی ایسے ہی آئے ہیں لیکن امریکا میں بھی ایسا ہوتا ہے آج تک ہیلری کتابیں لکھ رہی ہیں، جمہوریت میں یہ ہوتا ہے، یہ جمہوریت کی کمزوریاں ہیں لیکن پھر بھی جمہوریت بہتر ہے۔

ایک سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ ہماری حکومت نے کام کیا ہے، لوگوں کی زمینوں کے پیسے دیئے ہیں، بھاشا ڈیم کی فزیبلٹی بنائی۔

انہوں نے وزیراعظم کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ یوٹرنرز ہوتے ہیں، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ جب گیس اور پیٹرول پر قیمت بڑھائیں گے تو ہر چیز کی قیمت ڈبل ہوگئی ہے۔

’منظور وسان کا خواب کہتا ہے یہ حکومت اپنا وقت پورا نہیں کرےگی‘

آصف زرداری نے اپنے ساتھ بیٹھے پی پی رہنما کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ منظور وسان کا خواب کہتا ہے یہ حکومت اپنا وقت پورا نہیں کرےگی۔

نیب کی کارروائیوں سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں کوئی بیوروکریٹ کام کرنے کے لیے تیار نہیں۔

صحافی کے سوال پر کہ کیا نواز شریف اور مریم نواز کا رہائی کے بعد میڈیا سےگریز کیا کسی ڈیل کا نتجہ ہے؟ آصف زرداری نے جواب دیا کہ شاید نواز شریف اور مریم نواز حالات ٹھنڈے کررہے ہیں، کبھی حالات گرم بھی کیے جاتے ہیں تو کبھی ٹھنڈے بھی۔

حکومت نے مولویوں سے این آراو کرلیا: سابق صدر

این آر او سے متعلق سوال پر سابق صدر نے کہا کہ کچھ روز پہلے مولوی صاحبان نے جو زبان استعمال کی وہ سب نیٹ پر موجود ہے لیکن حکومت نے ان کے ساتھ این آر او کرلیا اور جو غریب لوگ ٹی وی پر نظر آئیں گے انہیں پکڑیں گے، جنہوں نے الزام لگائے ان کے ساتھ این آر او کرلیا۔

آصف زرداری نے کہا کہ بیرونی امداد کی ضرورت نہیں سمجھتا، حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا چاہیے، ہمیں اپنی مارکیٹیں مضبوط کرنی چاہئیں۔

سابق صدر نے میڈیا ہاؤسز سے ورکرز کو نکالے جانے کی بھی مذمت کی۔

مزید خبریں :