15 نومبر ، 2018
پاک فوج نے کہا ہے کہ پاکستانی پولیس افسر طاہر داوڑ کا اسلام آباد سے اغوا، افغانستان منتقلی، وہاں قتل اور پھر افغان حکام کا رویہ کئی سوالات کو جنم دیتا ہے جو کہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہ معاملہ افغانستان میں ایک دہشت گرد تنظیم تک نہیں ہے۔
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایس پی طاہر داوڑ کا افغانستان میں بہیمانہ قتل انتہائی قابل مذمت ہے، ہم نے ایک بہادر پولیس افسر کو کھو دیا۔
ترجمان نے کہا کہ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں لیکن ہم اعادہ کرتے ہیں کہ افغان سیکیورٹی حکام اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے کے لیے آہنی باڑلگانے میں تعاون کریں۔
یاد رہے کہ ایس پی طاہر داوڑ اسلام آباد کے علاقے جی ٹین سے 27 اکتوبر کو لاپتہ ہوئے جن کی لاش دو روز قبل افغانستان کے صوبہ ننگرہار سے ملی تھی۔
افغان حکام نے طاہر داوڑ کی میت پاکستان کے حوالے کرنے میں بھی تاخیر برتی جس پر دفتر خارجہ نے افغان ناظم الامور کو دو بار دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج بھی کیا۔