پاکستان
Time 16 نومبر ، 2018

لاہور: قرض خواہوں کے ہاتھوں مبینہ طور پر جلایا جانیوالا رکشہ ڈرائیور دم توڑ گیا

جیو نیوز کو موصول واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رکشہ ڈرائیور شعلوں میں لپٹا ہے جبکہ لوگ آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں—۔اسکرین گریب

لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 6 روز قبل قرض خواہوں کے ہاتھوں مبینہ طور پر جلایا جانے والا رکشہ ڈرائیور گذشتہ روز اسپتال میں دم توڑ گیا۔

یہ دل دہلا دینے والا واقعہ 9 نومبر کو لاہورکے علاقے باغبانپورہ میں پیش آیا۔

جیو نیوز کو موصول واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رکشہ ڈرائیور شعلوں میں لپٹا ہے جبکہ لوگ آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں، واقعے کے نتیجے میں ڈرائیور کا جسم بُری طرح جھلس گیا تھا، جسے بعدازاں اسپتال منتقل کیا گیا۔

مقتول کے نزعی بیان کی بنیاد پر 4 نامزد ملزمان میں سے ایک کو گرفتار کرلیا گیا—۔اسکرین گریب

اسپتال میں پولیس کو دیئے گئے نزعی بیان میں مقتول وحید مراد کا کہنا تھا کہ وہ 8 ہزار روپے واپس کرنے سکت نہیں رکھتا اور قرض خواہوں نے اس کا جینا مشکل کر رکھا تھا۔

مقتول نے بتایا کہ واقعے کے روز جب وہ رکشے میں پٹرول ڈالنے لگا تو قرض خواہوں نے بوتل چھین کر اس پر اُنڈیل کر آگ لگا دی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کے نزعی بیان کی بنیاد پر 4 نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ایک ملزم افضل کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

دوسری جانب اس حوالے سے تفتیش جاری ہے کہ مقتول نے خود سوزی کی یا اُسے آگ لگائی گئی۔

مزید خبریں :