پاکستان
Time 19 نومبر ، 2018

آئی ایم ایف کا پاکستان سے چین کے ساتھ مالی معاونت کی تفصیلات فراہم کرنے کا مطالبہ

رواں مالی سال ٹیکس وصولی کاہدف 47 سو ارب سے زائد مقرر کیا جائے، آئی ایم ایف — فوٹو:فائل 

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے چین کے ساتھ مالی معاونت کی تمام تفصیلات فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔ 

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آج کے مذاکرات کا دور بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا۔ 

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں آئی ایم ایف وفد نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی قیمتوں میں 20 فیصد مزید اضافہ کیا جائے اور چین کے ساتھ مالی معاونت کی تمام تفصیلات فراہم کی جائیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر پر بھی آئی ایم ایف سے اختلاف برقرار ہے جب کہ ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے بھی آئی ایم ایف غیر مطمئن ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے ٹیکس دینے والے کے ہر سال آڈٹ اور ریونیو میں شارٹ فال پورا کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال ٹیکس وصولی کاہدف 47 سو ارب سے زائد مقرر کیا جائے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ شیڈول کے مطابق آئی ایم ایف سے20 نومبر کو بھی مذاکرات جاری رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اور آئی ایم ایف کے مؤقف میں کئی باتوں پر اختلاف ہے لیکن آئی ایم ایف سے ہمارے تمام معاملات میں شفافیت ہے،کچھ نہیں چھپائیں گے۔

یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات 20 نومبر تک جاری رہیں گے۔

پاکستان بیرونی ادائیگیوں کے توازن میں بہتری کیلئے آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر تک کی درخواست کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ 7 تا 9نومبر تک ہونے والے تکنیکی سطح کے مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف کو معیشت کے مختلف شعبوں کی کارکردگی کا ڈیٹا پیش کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :