26 نومبر ، 2018
پاکپتن کے علاقے چوک جمال میں بھتا نہ دینے پر بااثر گروپ کے افراد نے مسافروں سے بھری بس کو آگ لگا دی۔
چوک جمال میں اس وقت بھتا مافیا نے مسافر بس کو آگ لگائی جب بس مسافروں سے بھری ہوئی تھی، مسافروں نے بس سے کود کر اپنی جانیں بچائیں۔
واقعے میں بس کو شدید نقصان پہنچا ہے اور متعدد افراد کیخلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
ٹرانسپورٹرز کے مطابق چوک جمال میں دو گروپوں کی جانب سے ٹرانسپورٹرز سے 200 روپے فی بس بھتا وصول کیا جاتا ہے۔
ٹرانسپورٹرز کا الزام ہے کہ بھتا خوروں کے دو گروپوں میں چوک جمال میں رُکنے والی بسوں سے بھتا لینے پر کافی عرصے سے کشیدگی چلی آرہی ہے۔
ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ بھتا مافیا کیخلاف متعدد بار پولیس کو درخواستیں بھی دی ہیں لیکن پولیس کسی بھی کارروائی سے گریزاں ہے۔
دوسری جانب ڈی پی او پاکپتن ماریہ محمود نے جیو نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے بھتے کے تاثر کو رد کردیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھتے کا کوئی معاملہ نہیں ہے بلکہ ٹرانسپورٹرز کے دو گروپوں میں وقت کے معاملے پر تنازع چل رہا تھا جب کہ واقعے کیخلاف مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کیخلاف جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے جو تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔