ہنگامی صورتحال میں انسانی جانوں کو بچانے کیلئے سیلف فلائنگ ڈرون پر کام جاری

سیلف فلائنگ ڈرون کی مدد سے بلند عمارتوں میں پھنس جانے والے افراد کو محفوظ کیا جاسکے گا—.فوٹو/ بشکریہ کیٹرز نیوز ایجنسی

آگ لگنے یا دیگر ہنگامی صورتحال کے دوران بلند عمارتوں میں پھنسے افراد چھلانگ لگانے کی کوشش کرتے ہیں جو اکثر جان لیوا ثابت ہوتی ہے لیکن جدید ٹیکنالوجی کی بدولت اس مشکل کا حل بھی ڈھونڈ لیا گیا ہے۔

برطانوی جریدے ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹیکنالوجی کی مدد سے سیلف فلائنگ ڈرونز بنانے پر کام جاری ہے، جس کے ذریعے آگ لگنے کی صورت میں یا کسی اور ہنگامی صورتحال میں بلند عمارتوں میں پھنس جانے والے افراد کو محفوظ کیا جاسکے گا۔

یہ جدید ٹیکنالوجی اور ڈیزائن سے آراستہ نیٹ گارڈ ڈرون ہوگا، جسے آگ لگنے کی صورت میں ایک سگنل موصول ہوگا، جس پر یہ فوری طور پر باہر نکل جائے گا۔

جدید ٹیکنالوجی اور ڈیزائن سے آراستہ نیٹ گارڈ ڈرون—.فوٹو/ بشکریہ کیٹرز نیوز ایجنسی

اس میں جی پی ایس سسٹم بھی نصب ہوگا، جس کے ذریعے یہ ڈرون آگ لگنے والے مقام کو تلاش کرسکے گا۔

نیٹ گارڈ ڈرون کے چاروں اطراف 4 پاور پروپیلر نصب ہوں گے جب کہ درمیان میں جالی (net) لگی ہوگی۔

ڈیزائنرز کے مطابق یہ جالی پولیوریتھین کی کواڈرپل لیئر (quadruple layer) سے بنی ہوگی جو اتنی مضبوط ہے کہ ایک شخص کا وزن برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

 ساتھ ہی اس میں ایواکیو سینسرز (evacuee sensors) بھی شامل ہوں گے، جس کی مدد سے فرد جس سمت میں چھلانگ لگانے کے لیے کھڑا ہوگا، ڈرون بھی اُسی ڈائریکشن میں جائے گا، تاکہ صارف آسانی سے چھلانگ لگا لے۔

نیٹ گارڈ ڈرون کو چین کی گوئنگ ڈونگ پولی ٹیکنیک نارمل یونیورسٹی کے شعبہ اسکول آف الیکٹرونک انجینئرنگ آرٹ کے 6 طلباء پر مشتمل ایک گروپ نے ڈیزائن کیا ہے جنہیں گولڈن پن کانسیپٹ ڈیزائن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

مزید خبریں :