پاکستان
Time 08 دسمبر ، 2018

’اقوام متحدہ مشرقی تیمور کا مسئلہ حل کر سکتا ہے تو کشمیر کا کیوں نہیں؟‘

مشرقی تیمور اور کشمیر کی قرارداد میں کوئی فرق نہیں: شیریں مزاری۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ مشرقی تیمور اور کشمیر کی قرارداد میں کوئی فرق نہیں، اگر اقوام متحدہ مشرقی تیمور کا مسئلہ حل کر سکتا ہے تو کشمیر کا مسئلہ کیوں نہیں۔

شیریں مزاری کا کشمیر کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کے بعد مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوا لیکن یہ رپورٹ بہت پہلے آنی چاہیے تھی۔

انہوں نے کہا کہ جون میں رپورٹ شائع ہوئی لیکن سابق حکومت خاموش رہی، ہمیں خواتین سے زیادتی کے واقعات اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اٹھانا چاہئیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں چیپٹر 6 کے تحت لے گیا تھا، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے شمالی آئرلینڈ کا ریفرنڈم بہترین مثال ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ پر آزاد خود مختار انکوائری کمیشن بننا چاہیے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کو تحقیق کا اختیار ہے کیوں کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں خواتین سے زیادتی کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرقی تیمور اور کشمیر کی قرارداد میں کوئی فرق نہیں، اگر اقوام متحدہ مشرقی تیمور کا مسئلہ حل کر سکتا ہے تو کشمیر کا مسئلہ کیوں نہیں؟

مزید خبریں :