گھوڑوں کی رپانزل نے انٹرنیٹ پر دھوم مچا دی

گھوڑوں کی نسل ہیفلینگر اپنے بالوں کی وجہ سے مشہور ہے۔فوٹو کریڈٹ : ہیفلنگر_اسٹارم_نومی انسٹاگرام 

بچوں کی مقبول ترین کہانیوں میں سے ایک کہانی 'رپانزل' ہے جس میں ایک لڑکی جو اپنے خوبصورت ، بے انتہا گھنے اور لمبے بالوں کے ساتھ ایک ٹاور میں قید تھی۔وہ لڑکی انھی بالوں کے سہارے لٹک کر آزادی کے چند لمحوں سے لطف اندوز ہو تی تھی۔

نیدرلینڈ کی 8 سالہ گھوڑی 'اسٹارم' نے سوشل میڈیا پر طوفان مچا رکھاہے۔اسٹارم کا تعلق گھوڑوں کی نسل ہیفلینگر سے ہے— فوٹو بشکریہ پنٹریسٹ

ایک وہ ٹاور میں قید اپنے بالوں کی وجہ سے پسندیدہ کہانیوں کی رپانزل تھی اور دوسری یہ سوشل میڈیا کی اسٹار 'رپانزل' ہے جو اپنے بالوں کی وجہ سے دنیا میں مشہور ہو گئی ہے۔ نیدرلینڈ کی 8 سالہ گھوڑی 'اسٹارم' نے سوشل میڈیا پر طوفان مچا رکھاہے۔اسٹارم کا تعلق گھوڑوں کی نسل ہیفلینگر سے ہے۔

اپنے لمبے بالوں کی وجہ سے اسٹارم سوشل میڈیا نیٹ ورکس خصوصاً انسٹاگرام پر خاصی مشہور ہے۔اسٹارم کی مالکن 24 سالہ طالبہ اور اپنا ذاتی کاروبار کرنے والی نومی بیکرز نے اسٹارم کو اس کے مالک سے 2 سال کی عمر میں خریدا تھا۔

اسٹارم کے بال تقریباً نومی جیسے ہی تھے اس لیے نومی اسے دیکھتے ہی فدا ہو گئی تھی— فوٹو: ہیفلینگر اسٹارم انسٹاگرام اکاؤنٹ

اسٹارم کے بال تقریباً نومی جیسے ہی تھے اس لیے نومی اسے دیکھتے ہی فدا ہو گئی تھی۔اسٹارم کے بال دو سال کی عمر سے کاٹے نہیں گئے۔نومی کے پاس آنے سے پہلے ہی اسٹارم کے انٹرنیٹ پر کئی مداح بن چکے تھے۔ 

نومی نے اسٹارم کا ایک نیا انسٹاگرام اکاؤنٹ بنایا اور وہ اس وقت حیران رہ گئی جب لوگوں کی طرف سے زبردست ردعمل ملا۔اسٹارم کے اس وقت انسٹا گرام پر 35000 کے قریب فالوورز ہیں جو اسے تصویر شیئرنگ سوشل نیٹ ورک کے مقبول ترین گھوڑوں میں سے ایک بناتے ہیں۔






نومی نے بٹِ میگیزین کو بتا یا کہ 'میں وقتاً فوقتاً اسٹارم کی کچھ تصاویر پوسٹ کرتی رہنا چاہتی تھی لیکن لوگوں نے خود سے میری اگلی پوسٹ کے بارے میں پوچھنا شروع کر دیا اور یہ مجھے بہت اچھا لگا۔

نومی نے مزید نے بتایا کہ ہیفلینگر گھوڑوں کی نسل اپنے لمبے اور خوبصورت بالوں کی وجہ سے مشہور ہے لیکن اسٹارم کے بال سب سے الگ ہیں۔اسٹارم کے بال اسی وجہ سے کاٹے نہیں گئے۔ صرف حفاظت کیلئے گوندھ دیے جاتے ہیں اور اب اس کے بالوں کی لمبائی ایک میٹر ہے ۔اسی وجہ سے اسٹارم کو پیار سے سب 'رپانزل' کہتے ہیں۔

مزید خبریں :