دنیا
Time 12 دسمبر ، 2018

برطانوی وزیراعظم تھریسامے کو عدم اعتماد تحریک کا سامنا کرنا پڑے گا، پارلیمنٹ کمیٹی


لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے کو بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے پارلیمنٹ میں اور اپنی پارٹی کی جانب سے بھی شدید تنقید کا سامنا ہے اور اب کنزرویٹو پارٹی کی ایک کمیٹی کے سربراہ گراہم بریڈی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم تھریسامے کو آج عدم اعتماد تحریک کے سلسلے میں ووٹنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

کنزرویٹو پارٹی کی خودساختہ 1922 کمیٹی کے سربراہ گراہم بریڈی نے کہا کہ ووٹنگ آج شام 6 سے 8 بجے کے درمیان ہوگی اور نتائج کا اعلان بھی جلد از جلد کردیا جائے گا۔

گراہم بریڈی نے بتایا کہ انہیں کنزرویٹو پارٹی کے 48 ارکان کے خطوط موصول ہوئے ہیں، جس میں  وزیراعظم تھریسا مے کے خلاف عدم اعتماد تحریک پر ووٹنگ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پارٹی قوانین کے مطابق اگر کنزرویٹو پارٹی کے 15 فیصد ارکان کمیٹی کے سربراہ کو لکھیں تو ووٹنگ کروائی جاسکتی ہے۔

شدید تنقید کی وجہ سے ہی تھریسا مے نے گذشتہ روز برطانوی پارلیمنٹ میں یورپ سے علیحدگی کے لیے ہونے والی ووٹنگ مؤخر کر دی تھی۔

اگر تھریسامے بریگزٹ کے حوالے سے برطانوی پارلیمنٹ میں ہونے والی ووٹنگ میں ناکام ہو جاتی ہیں تو پھر ان کی جماعت کنزرویٹو پارٹی جسے بھی پارٹی لیڈر منتخب کرے گی وہ وزیراعظم بن جائے گا۔

ایسی صورت حال میں برطانوی میڈیا پر کنزرویٹو پارٹی کے مختلف رہنماؤں کے نام سامنے آ رہے ہیں، جن میں پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلمنٹ ساجد جاوید، لندن کے سابق میئر بورس جانسن، امبر رڈ، مائیکل گوو، ڈومینک ریب اور جیریمی ہنٹ شامل ہیں۔

مزید خبریں :