پاکستان
Time 13 دسمبر ، 2018

بڑے بھائی کے منصوبوں کے آڈٹ پر چھوٹے بھائی کو بٹھانا منطقی طور پر غلط ہے، فواد چوہدری


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بڑے بھائی کے منصوبوں کے آڈٹ پر چھوٹے بھائی کو بٹھانا منطقی طور پر غلط ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 'یہ بات غلط ہے کہ چھوٹا بھائی بڑے بھائی کے منصوبے دیکھے گا، یہ لوگ ایوان نہیں چلنے دے رہے، کمیٹیاں نہیں بننے دے رہے، ان سے کہا ہے کہ خود فیصلہ کرلیں'۔

وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے کے اعلان کے باوجود اپوزیشن نے ایوان چلنے نہیں دیا، اسپیکر کو بغیر اپوزیشن کے قائمہ کمیٹیاں بنانے کی ہمت کرنی چاہیے، اپوزیشن نے ایوان چلنے نہیں دینا، ہر روز ایک نیا بہانہ لے کر آئے گی۔

انہوں ںے کہا کہ قومی اسمبلی میں نیب کے سوا کوئی بات ہی نہیں ہورہی، لوگوں کا قومی اسمبلی پر اعتماد نہیں رہے گا، عوامی مسائل کی بجائے چور ڈاکوؤں کے پکڑنے پر اسمبلی میں شور مچایا ہوا ہے، جو لوگ پکڑے گئے انہیں چاہیے کہ عدالتوں میں اپنا دفاع کریں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف کے معاملے پر اسپیکر اور دیگر رہنماؤں نے وزیراعظم سے بات کی، تمام ارکان اسمبلی کو خبردار کرتا ہوں کہ آپ نیب کے بورڈ آف گورنر نہیں ہیں، قومی اسمبلی میں عوامی مسائل اور اصل مسائل پر بات نہیں ہورہی ہے، اپنے اپنے مقدمات لے کر اسمبلی آجاتے ہیں اور گھنٹوں وقت ضائع کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ 3 مہینے کے ڈیڈلاک کے بعد بالاآخر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے پر اپوزیشن اور حکومت کا اتفاق ہوگیا ہے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے حوالے سے گزشتہ 3 ماہ سے حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار تھا اور حکومت نے بطور چیئرمین شہباز شریف کی نامزدگی کو مسترد کردیا تھا جب کہ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے بھی کہا تھا کہ شہبازشریف کو چیئرمین پی اے سے کسی صورت نہیں بنائیں گے۔

مزید خبریں :