پاکستان
Time 16 دسمبر ، 2018

سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کو چارسال بیت گئے، غم آج بھی تازہ

16 دسمبر 2014 کو دہشتگروں نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں طلباء اور پرنسپل سمیت 150 افراد شہید ہوئے—.فوٹو فائل 

پشاور: آرمی پبلک اسکول میں دہشت گرد حملے کو چار برس بیت گئے، اس سلسلے میں پشاور سمیت ملک کے مختلف حصوں میں دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ 

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی پبلک اسکول میں دعائیہ تقریب ہوئی جس میں شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے قرآن خوانی و فاتحہ خوانی ہوئی، تقریب میں واقعے میں محفوظ رہنے والے بچوں، اساتذہ اور والدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق تقریب میں کور کمانڈر پشاور لیفٹینٹ جنرل شاہین مظہر، صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی ، وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، اے این پی کے جنرل سیکریڑی افتخار حسین بھی تقریب میں شریک ہوئے۔

کور کمانڈر پشاور اور گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے یادگار شہدا پر پھول رکھے جب کہ پاک فوج کے چاق چوبند دستے نے شہدا کو سلامی بھی پیش کی۔

سانحہ اے پی ایس

سانحہ اے پی ایس کا دلخراش واقعہ 16 دسمبر 2014 کو پیش آیا جب صبح طلباء علم کے حصول کے لیے گھر سے اسکول گئے تھے، وہ ابھی اسکول میں علم کی شمع سے روشناس ہورہے تھے کہ 10 بجے کے درمیان 7 دہشت گرد اسکول کے اندر داخل ہوئے اور معصوم طلباء سمیت پرنسپل اور دیگر افراد کو بے رحمی سے شہید کیا۔

یہ وہ دن تھا جس کا سورج حسین تمناؤں اور دلفریب ارمانوں کے سنگ طلوع ہوا مگر غروب 132 معصوم و بے قصور بچوں کے لہو کے ساتھ ہوا تاہم یہ وہ سانحہ تھا جس نے ہر محب وطن پاکستانی کو دلگیر و اشکبار کیا۔

16 دسمبر 2014 کو  اے پی ایس پشاور لہو لہو ہوا تو ملت پاکستان نے بھی رب ذوالجلال کو گواہ بنا کر یہ عہد کر لیا کہ جب تک عرض پاک سے آخری دہشت گرد کا خاتمہ نہ ہو جائے حق و باطل اور بقا و فنا کی یہ جنگ جاری رہے گی۔

 اے پی ایس شہداء کی چوتھی برسی کے موقع پر پشاور کے مخلتف مقامات پر قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا اور تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کیاگیا۔  

اے پی ایس کی چوتھی برسی پر گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان کا کہنا ہے کہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا ہمارے ہیرو ہیں نوعمر بچوں کی لازوال قربانیوں نے دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیے ہیں۔

جب کہ وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ دلخراش واقعے کے بعد پوری قوم اور ادارے دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لیے متحد ہوگئے ہیں اور آج پوری قوم آرمی پبلک اسکول کے شہداء کو سلام پیش کرتی ہے۔

شہدا سے اظہار یکجہتی کیلئے مانسہرہ میں 55 میٹر طویل قومی پرچم تیار 

مانسہرہ میں مقامی نوجوانوں نے 55 میٹر طویل قومی پرچم تیار کیا اور ریلی نکال کر آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہدا سے اظہار یکجہتی کیا۔

ریلی شنکیاری روڈ سے شروع ہوکر ختم نبوت چوک پر اختتام پذیر ہوئی، شرکا کا کہنا تھا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول نے پاکستانی نوجوانوں کو سیسہ پلائی دیوار بنا دیا ہے ، نوجوان دہشت گردی کی جنگ میں فوج کے شانہ بشانہ ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔

مزید خبریں :