پاکستان
Time 18 دسمبر ، 2018

گارڈز کا کیمرہ مین پر تشدد: نواز شریف کا اظہار افسوس، کارروائی کی یقین دہانی


اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے گذشتہ روز اپنے گارڈز کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے کیمرہ مین پر تشدد کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی یقین دہانی کروادی۔

فلیگ شپ ریفرنس کے سلسلے میں اسلام آباد کی حتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران نواز شریف نے کہا کہ 'میری شخصیت اور مزاج سے آپ اچھی طرح سے واقف ہیں، کل کے واقعے پر جتنا دکھ آپ لوگوں کو ہے، اتنا ہی مجھے بھی ہے'۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ اس ایشو پر صحافیوں سے گفتگو کرنی پڑ رہی ہے، 'یہ موقع کبھی بھی نہیں آنا چاہیے تھا'۔

گذشتہ روز پیش آنے والے واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ 'میں اسمبلی سے باہر آرہا تھا تو گارڈ شکور میرے آگے آگے تھا اور راستہ بنانے کے لیے لوگوں کو ہٹا رہا تھا'۔

نواز شریف کے مطابق 'ہم گاڑی کے پاس آئے تو گارڈ شکور نے کیمرا مین واجد علی کو بھی دھکا دیا، لیکن جس طرح گارڈ نے دھکا دیا، مجھے اس پر اعتراض تھا، کسی کو راستہ دینے کا یہ طریقہ نہیں ہے'۔

سابق وزیراعظم نے مزید بتایا کہ 'اس موقع پر مذکورہ کیمرہ مین نے اپنا کیمرہ گارڈ شکور کے ماتھے پر دے مارا، جس سے گارڈ کا ماتھا زخمی ہوا اور خون بھی نکلا'۔

نواز شریف نے بتایا کہ 'میں نے کہا، یہاں سے نکلیں کسی ری ایکشن کی ضرورت نہیں ہے، لیکن اس کے بعد کیا ہوا مجھے علم نہیں'۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ 'یہ حرکت گارڈز نے کی ہے تو بدنامی تو میری ہوئی ہے، میں کبھی نہیں چاہتا تھا کہ یہ لمحہ آتا اور مجھے شرمندگی اٹھانی پڑتی'۔

نواز شریف نے اس واقعے کو 'حتمی نتیجے' تک پہنچانے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ 'میں محاسبہ بھی کروں گا اور ایکشن بھی لوں گا'۔

ان کا کہنا تھا، 'قانون کے مطابق جو بھی کارروائی ہوگی، کریں گے'۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز سماء ٹی وی سے وابستہ کیمرہ مین واجد علی، نواز شریف کی پارلیمنٹ سے روانگی کی فوٹیج بنا رہا تھا کہ سابق وزیراعظم کے گارڈ نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا، جسے بے ہوشی کی حالت میں پمز اسپتال منتقل کیا گیا۔

واقعے کے بعد صحافیوں نے پارلیمنٹ کے گیٹ نمبر ایک پر احتجاجی دھرنا دے کر بلاک کردیا جبکہ تشدد کرنے والے ایک گارڈ کو پکڑ کر پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کے حوالے بھی گیا گیا، تاہم دوسرا گارڈ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

دوسری جانب متاثرہ کیمرہ مین کی درخواست پر اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ میں واقعے کا مقدمے بھی درج کرلیا گیا ہے، جس میں نواز شریف کے 3 سیکیورٹی گارڈز کو نامزد کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :