پاکستان
Time 18 دسمبر ، 2018

نوازشریف مریم کے لیے این آر او ڈھونڈ رہے ہیں: شیخ رشید کا دعویٰ


راولپنڈی: وزیر ریلوے شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہےکہ نوازشریف مریم کے لیے این آر او ڈھونڈ رہے ہیں جب کہ آصف زرداری کو بلاول کے لیے این آر او میں کوئی دلچسپی نہیں۔

راولپنڈی میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ مارچ سے پہلے چور لٹیروں پر جھاڑو پھر جائے گی اور اگر یہ لٹیرے اب بچ گئے تو اللہ ہی ملک کو بچا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کو لوٹنے والے قومی غداری کے مرتکب ہیں، ملک کو اصل مسئلہ معیشت کا ہے، آج معاشی مسائل کی وجہ یہ ہے کہ ملک میں سیاست کے نام پر بھیڑیے آگئے تھے، ان کالی بھیڑوں نے ملک کو نوچا اور اب بھی اپنے آپ کو معزز سمجھتے ہیں، ان کے پاس اب بھی پروٹوکول ہوگا، پاکستان میں چوروں کو عزت مل رہی ہے اور جنہوں نے قربانی دی ان کے پاس روزگار چھت اور صحت سمیت کچھ نہیں۔

وزیر ریلوے نے دعویٰ کیا کہ نوازشریف مریم کے لیے این آر او ڈھونڈ رہے ہیں جب کہ آصف زرداری کو بلاول کے این آر او کے لیے کوئی دلچسپی نہیں۔

انہوں نے مزید کہا لوگوں کومعلوم ہوگیا ہےکہ کون چور کون چوکیدار ہے، قوم نے عمران خان کو اس لیے ووٹ دیا کہ وہ چوروں کو کچل دیں، جیلوں میں بے گناہ لوگ ہیں، اصل مجرم پروٹوکول لیے پھررہے ہیں، لوگ چاہتے ہیں کہ یہ اصل مجرم اپنے انجام کو پہنچیں۔

تشدد کا مقدمہ نوازشریف پر درج کرنے کا مطالبہ

میاں نوازشریف کے گارڈز کی جانب سے کیمرا مین پر تشدد کے واقعے پر رد عمل میں شیخ رشید نے سابق وزیراعظم پر کڑی تنقید کی اور واقعے کا مقدمہ بھی ان کے خلاف درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف اپنی اولاد کے لیے سوچتے ہیں، غریب کا بچہ سڑک پر پڑا ہو تو چھوڑ جاتے ہیں، میں جب کہتا تھا ان کا تابوت نکلےگا تو سیاسی لوگ میرا مذاق اڑاتے تھے، یہ اللہ کی پکڑ میں آئے ہیں کیونکہ انہوں نے اللہ کی مخلوق کو تنگ کیا ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھاکہ تشدد کا مقدمہ نوازشریف پر ہونا چاہیے، تشدد کرنے والا تو کرائے کا آدمی اور اجرتی بدمعاش ہے، اب یہ لوگ عوام میں غیر مقبول ہوگئے ہیں تو بدمعاشوں کا سہارا لینا چاہتے ہیں۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ وزیراعظم سے درخواست کروں گا کہ ان کو بھی اسی طرح پکڑا جائے جس طرح غریب نہیں پکڑا جاتا تو اس کے بھائی اور باپ کو پکڑلیا جاتا ہے۔

شیخ رشید نے چیف جسٹس پاکستان سے بھی واقعے کا نوٹس لینے کی اپیل کی۔

مزید خبریں :